بھارت سے مختلف اقسام کے ڈائنو سارز کے 250 سے زائد انڈے دریافت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی دہلی: پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت سے مختلف اقسام کے ڈائنو سارز کے 250 سے زائد انڈے دریافت ہوئے ہیں۔ تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ ڈائنوسارز اپنے انڈوں کو دبا دیا کرتے تھے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت سے 250 سے زائد ڈائنو سارز کے انڈے دریافت ہوئے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر قدیم تاریخ سے تعلق رکھنے والے یہ جاندار جدید پرندوں کی طرح گھونسلے بنا کر رہتے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

چین میں 10 ہزار سال قبل چاول کی کاشت کے شواہد دریافت

یونیورسٹی آف دہلی کے ہارشا ڈھیمن سمیت دیگر سائنسدانوں نے حال ہی میں وسطی بھارت کے نرماڈا گاؤں سے ڈائنوسارز کے 92 گھونسلے دریافت کیے۔ جن سے نائیٹینو سارس کے 256 فاسل انڈے برآمد ہوئے۔

نائیٹینو سارس کو موجودہ سائنس کے مطابق ڈائنو سارز کی سب سے بڑی نسل سمجھا جاتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ باقیات بھارت کے ایسے خطے سے ملی ہیں جو کریٹیسس دور کے آخر سے تعلق رکھنے والے ڈائنو سار کے انڈوں اور ڈھانچوں کی دریافت کیلئے مشہور ہے۔

کریٹیسس دور سے مراد ڈائنو سار دور کے اختتام سے کچھ ہی عرصہ قبل کا دور ہے جس کے بعد ڈائنو سارز روئے زمین سے غائب ہوگئے تھے۔ پی ایل او ایس نامی جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ڈائنو سار ممکنہ طور پر آج کے مگرمچھوں کی طرح اپنے انڈے دبا دیا کرتے تھے۔

 

Related Posts