کورونا لاک ڈاؤن نے بچوں سے دوست بنانے کی صلاحیت چھین لی۔سائنسی تحقیق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ایتھوپیا: نئی سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ دنیا بھر میں پھیلنے والے وائرس اور کورونا لاک ڈاؤن کے باعث بچے اپنی دوست بنانے کی صلاحیت سے محروم ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق افریقہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ پر کی گئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پرائمری سطح کے بچے جو دوسروں سے بات کرنے میں پر اعتماد تھے، کورونا امراض کے بعد دوست بنانے میں مشکل محسوس کرنے لگے۔ تحقیق میں 2 منسلک مطالعے شامل ہیں جن میں 8000 پرائمری طلبہ کو شامل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی کونسی ویب سائٹ سب سے زیادہ وزٹ کرتے ہیں؟ فہرست جاری

سائنسی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران تمام بچے اوسطاً 4 ماہ تک سیکھنے سے محروم رہے۔ نئے شواہد سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ اسکولوں کی بندش نے دنیا کے غریب ترین بچوں میں سے سیکڑوں کی سماجی و جذباتی نشوونما کے ساتھ ساتھ تعلیمی پیشرفت کو بھی بری طرح متاثر کیا۔

افریقی ملک ایتھوپیا میں پرائمری اسکول کے 2000 سے زائد طلبہ کے مطالعے میں محققین نے مشاہدہ کیا کہ بچوں کی سماجی و جذباتی نشوونما کے اہم پہلو، مثلاً دوست بنانے کی صلاحیت اسکول بند ہونے کے دوران نہ صرف رک گئی بلکہ خرابی کا شکار ہوئی جس سے تعلیمی عمل بھی متاثر ہوا ہے۔

جو بچے کورونا سے قبل دوسروں سے بات کرنے میں پر اعتماد تھے، یا اپنے ساتھیوں سے اچھا سلوک کرتے تھے، 2021 تک ایسا کرنے میں زیادہ تر ناکام رہے جبکہ زیرِ تحقیق بچے پہلے ہی تعلیمی لحاظ سے پسماندگی کا شکار تھے۔ ایک اور تحقیق میں پرائمری سطح کے 6000 بچوں کو شامل کیا گیا، جس کا  نتیجہ یکساں نکلا۔

محققین کا کہنا ہے کہ تعلیمی پسماندگی کا شکار طلبہ اور باقی بچوں کے مابین پہلے ہی سے موجود خلا کو لاک ڈاؤن نے بڑھا دیا۔ کچھ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کی سماجی مہارتوں میں کمی آئی۔ بچوں کی سیکھنے کی رفتار میں پسماندگی سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں سماج پر اثرات کے متعلق سوچنا ہوگا۔ مطالعے کا اہتمام کیمبرج یونیورسٹی اور ادیس ابابا یونیورسٹی نے کیا تھا۔

 

Related Posts