موسمیاتی تبدیلی ڈائنوسار کے عروج کا باعث بنی۔سائنسدانوں کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ آج سے کروڑوں سال قبل پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی ڈائنو سار نامی طویل القامت جانوروں کے عروج کا باعث بنی جبکہ اس میں ماحولیاتی تغیرات کا کردار کلیدی رہا۔

تفصیلات کے مطابق محققین کی بڑی تعداد طویل عرصے تک یہ تسلیم کرتی آئی ہے کہ ڈائنو سارز کو موسمیاتی تبدیلی، کسی خلائی مخلوق (جسے انسان آج تک نہیں جانتے) کے حملے یا پھر کسی قدرتی آفت نے تباہ و برباد کردیا، ورنہ اگر آج وہ زندہ ہوتے تو انسانوں کا وجود خطرے میں پڑ جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

انٹارکٹیکا کے نصف سے زائد جاندار ناپید ہوسکتے ہیں، تحقیق

محققین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے ٹریاسک اور ابتدائی جراسک ادوار میں ڈائنو سار کے عروج میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم یہی تبدیلیاں ہی ٹریاسک دور کے ڈائنوسارز کو ختم کرنے کا باعث بنیں جبکہ قدیم ترین ڈائنو سار کو اس سے فائدہ پہنچا۔

خاص طور پر دیوہیکل سبزی خور انواع میں شامل کیے گئے  سورویڈ نما ڈائنو سار زمین گرم ہونے پر نئے خطوں میں پھلنے پھولنے اورپھیلنے کے قابل ہوگئے تھے جو 20 کروڑ سال قبل معدوم ہو گئے۔ تحقیق کے نتائج 16دسنبر کو کرنٹ بائیولوجی نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔

برطانیہ میں برمنگھم اور برسٹل یونیورسٹیز کی قیادت میں ماہرینِ حیاتیات کی عالمی ٹیم اور دیگر سائنسدانوں نے عالمی آب و ہوا کے حالات بشمول درجۂ حرارت اور بارش کے کمپیوٹر ماڈیولز کا موازنہ ڈائنوسارز سے کیا۔

کمپیوٹر ماڈیولز کا موازنہ ڈائنوسارز کے مختلف مقامات سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے کیا گیا اور محققین نے یہ واضح کیا کہ کس طرح سوریوڈس اور سوریوڈ جیسے ڈائنوسار لمبی دموں، گردنوں اور چھوٹے سروں کے ساتھ اپنے کامیاب ارتقاء سے گزرے۔

ماہرِ حیاتیات ڈاکٹر ایماٹن کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہم اعدادوشمار میں دیکھتے ہیں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈائنو سار کے دور میں موسمیاتی تبدیلی موجود تھی جو ان کا تنوع محدود کر رہی تھی، تاہم ایک بار پھر جب یہ حالات حد سے باہر جا کر بدلے تو انہیں ارتقاء کا راستہ مل گیا۔

 

Related Posts