بلڈنگ گرنے کا واقعہ: چیف جسٹس گلزار احمد بلڈنگ کنٹرول افسران پر برس پڑے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلڈنگ گرنے کا واقعہ: چیف جسٹس گلزار احمد بلڈنگ کنٹرول افسران پر برس پڑے
بلڈنگ گرنے کا واقعہ: چیف جسٹس گلزار احمد بلڈنگ کنٹرول افسران پر برس پڑے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سپریم کورٹ آ ف پاکستان ( کراچی رجسٹری)میں ایک درخواست   کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گولیمار میں گرنے والی عمارت کے معاملے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران پر برس پڑے۔

عدالتِ عظمیٰ کے چیف جسٹس گلزار احمدنے کہا کل بلڈنگ گر گئی،  آپ لوگ سکون سے سوئے، نیوزی لینڈ میں واقعہ ہوا تو نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم ایک ہفتہ تک نہیں سوئی تھی۔

ریمارکس دیتے ہوئےجسٹس سجاد علی شاہ نے   کہا کہ ساری انہدامی کارروائی دِکھاوے کیلئے کی گئی ہے، چھوٹے چھوٹے پلاٹس پر اونچی عمارتیں بنا دیتے ہیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کی ہے۔

اس پر  جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے کہا تھا غیر قانونی تعمیرات کا مکمل ریکارڈ دیں، اس کا کیا ہوا ؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ  وہ رپورٹ تیار کرلی ہے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ افسران کی معطلی پر تاثر یہ ہے کہ ایس بی سی اے کے افسران کو بچانے کے لیے ہی معطل کیا گیا ہےاور معطل افسران کا بعد میں کیا ہوتا ہے سب کو معلوم ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جب تک بڑا ڈنڈا نہیں آتا کوئی کام نہیں کرتا۔ کراچی میں کچھ ہوئے بغیر لوگ مررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کراچی شہر کے بارے میں آپ کو کیا معلوم ہے ؟ کچھ نہیں معلوم ؟

انہوں نے کہا کہ یہاں افسران کا اپنا اپنا ایجنڈا ہے۔ہر محکمے میں کرپشن ہے۔ چیف جسٹس ریونیو، واٹر بورڈ ، کے ایم سی سب کا یہی حال ہے۔بعد ازاں  عدالت نے سماعت میں وقفہ دے دیا ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل  گزشتہ روز گرنے والی عمارت کا ملبہ ہٹایا جانے لگا جس کے دوران  3 مزید افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں جس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 16 ہو گئی۔

ملبہ ہٹانے کے کام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاک فوج سمیت ایدھی کے ریسکیو اہلکار بھی معاونت کر رہے ہیں جبکہ اب تک 24 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:  جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 16 ہو گئی

Related Posts