بینظیر انکم سپورٹ پروگرام

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وفاقی حکومت نے محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی سے چند روز قبل بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8لاکھ سے زاہد نااہل افراد کے نام خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت کا موقف ہے کہ اس فیصلے کا مقصد پروگرام کی شفافیت کو یقینی بنانا ہے تاہم اس پرایک نئے تنازعہ نے جنم لے لیا ہےاوراپوزیشن کو ایک بار پھر حکومت پر تنقید کا موقع مل گیا ہے ۔

حکومت کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی کے تحت غربت میں کمی کیلئے شروع کئے جانیوالے پروگرام میں ایک لاکھ چالیس ہزار کے قریب نااہل افراد میں ایسے سرکاری ملازمین اور متمول افراد بھی شامل تھے جنہوں نے خود یاان کے اہل خانہ نے بیرون ملک سفر کیا، زرعی اراضی کے علاوہ اپنی گاڑیوں کے مالک ہیں ، بھاری یوٹیلیٹی بلز ادا کرتے ہیں۔ حکومت کا موقف ہے کہ ایسے افراد کسی صورت امداد کے مستحق نہیں ہیں کیونکہ یہ پروگرام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کیلئے ہے تاہم متمول افراد بھی اس پروگرام استفادہ کررہے ہیں جو کہ نامناسب ہے۔

حکومت کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین میں ردوبد ل کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے تحفظات کے پیش نظر کیا گیا۔ کابینہ کا کہنا ہے کہ اس پروگرام سے پیپلزپارٹی کے حامی افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر کو یہ ذمہ داری دی گئی تھی کہ و ہ اس پروگرام میں ایسے لوگوں کو شامل کریں جوواقعی مستحق ہیں جس پر انہوں نے نااہل افراد کو پروگرام سے خارج کرنے کی تیاری کرلی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان اس اقدام پرمکمل طور پر ثانیہ نشتر کی حمایت ودفاع کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کہا کہ پروگرام میں بہت سارے غیر مستحق افراد کو شامل کیا گیا تھا جنہیں اسکریننگ کر کے نکالا گیا ہے، جن افراد کو پروگرام سے نکال رہے ہیں ان کی جگہ نئے لوگ آئیں گے۔ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی سے نکالے گئے تمام غیر مستحق افراد 2011 سے سپورٹ فنڈ حاصل کر رہے تھے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومتی اقدام کے بعد لفظی جنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ بختاور بھٹو زرداری کاحکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہناہے کہ صرف ایک معیار کو پورا کرنے میں ناکام رہنے پر غریب خواتین کو ماہانہ وظیفہ سے محروم کرنا قابل مذمت اقدام ہے، انہوں نے بی آئی ایس پی چیئرپرسن کو تنقیدنشانہ بناتے ہوئے خواتین کی آزادی کو دبانے اور چھیننے کے خیال کو انتہائی شرمناک قرار دیا ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان میں عوامی فلاح کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کے تحت ملک بھر میں 50لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوتے ہیں اور اس پروگرام کو پوری دنیا میں سراہا جاتا ہے تاہم پروگرام کی شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے اس میں شامل نااہل افراد کے اخراج کے حوالے سے گزشتہ حکومتوں کی جانب سے کوئی خاطر خواہ پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی۔

وزیراعظم عمران خان نے پروگرام سے نااہل افراد کے اخراج کادفاع کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ایسے فیصلے سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ مستحق افراد تک ان کا حق پہنچانے کیلئے کیا گیا ہے کیونکہ نااہل افراد کی جانب سے فائدہ اٹھانے کی وجہ سے حقیقی طور پر امداد کے مستحق افراد اس سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی کو مکمل طور پر شفاف اور سیاسی مداخلت سے پاک ہونا چاہیے اور اس پروگرام میں انہی لوگوں کو شامل ہونا چاہیے جو واقعی اس سے حقدار ہیں۔

Related Posts