کراچی : سابق سفیر، سینئر تجزیہ کار اور بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اور علاقائی بدلتے منظرنامے کے پیش نظر یوں محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کو امریکا اور ان کے اتحادیوں کی طرف سے بیحد دباؤ کاسامنا ہے ،پاکستان امریکا کو فوجی اڈے دیکر دوبارہ دہشت گردی کاشکارہوسکتاہے۔
ایسی صورت میں وزیراعظم عمران خان نے امریکا کو اڈے نہ دینے کا درست اور احسن فیصلہ کیا ہے گوکہ کوئی بھی حکومت آج کے دور میں اور موجودہ پاکستان احساسات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے امریکا کو فوجی اڈے دینے کی متحمل نہیں ہوسکتی کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں حکومت وقت کو عوامی مزاحمت کا سنگین سامنا کرنا پڑے گا۔
اس کے علاوہ اگر پاکستان اڈے دے دیتا یا اگر پاکستان نے اڈے دیئے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ افغانستان کی جنگ کو پاکستان میں لڑنا شروع کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ ناصرف افغان طالبان پاکستان کی مخالفت میں عسکری طور پرمتحرک ہوسکتے ہیں بلکہ کالعدم داعش اور کالعدم تحریک طالبان جیسے گروہوں کو بھی پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کا موقع مل جائیگا اور ساتھ ہی افغانستان کی افراتفری میں امریکا پاکستان پر پہلے کی طرح الزامات لگانا شروع کردیگا۔
مزید پڑھیں :وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکا کو فوجی اڈے دینے سے صاف انکار کردیا