انگلینڈ سے شکست: کیا پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرپائے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ: پاکستان کا ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 158 رنز کا ہدف
دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ: پاکستان کا ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 158 رنز کا ہدف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

میزبان ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی ٹیمیں چار میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز بدھ کی صبح بارباڈوس سے کریں گے۔ ابتدائی طور پر دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ میچز پر مشتمل ٹی ٹونٹی سیریز شیڈول تھی۔ آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے والی ویسٹ انڈیز ٹیم کے چند کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے میچز کے شیڈول اور تاریخوں میں کچھ تبدیلی کردی گئی ہے۔

ایک نظر پاک انگلینڈ سیریز پر

ناتجربہ کار انگلش ٹیم کی کارکردگی نے ناصرف بہت سے ماہرین کرکٹ کو حیرت میں مبتلا کردیا بلکہ تجربہ کار اور متوازن پاکستانی ٹیم کو بھی شکست سے دوچار کردیا۔ انگلش ٹیم نے جس طرح اہم پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف بولنگ کی اور اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا وہ حیران کن تھا۔

محمد رضوان انگلش ٹیم کے خلاف سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن کر ابھرے ، انہوں نے 88 رنز کی اوسط سے 176 رنز اسکور کیے ان کا اسٹرائیک ریٹ 138 رہا، کپتان بابر اعظم نے متاثر کن کارکردگی دکھاتے ہوئے 39 رنز کی اوسط سے 118 رنز اسکور کیے ان کا اسٹرائیک ریٹ 151 رہا۔

انگلش ٹیم کے خلاف کھیلتے ہوئے فخر زمان ، صہیب مقصود اور شاداب خان نے بالترتیب 161، 162 اور 140 رنز کی عمدہ شرح برقرار رکھی تاہم مذکورہ تمام کھلاڑی کو بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے سیریز کے اختتامی میچز میں بالترتیب صرف 58 ، 47 ، 38 رنز اسکور کیے تھے۔

جہاں تک سیریز میں انگلینڈ ٹیم کی بیٹنگ کا ذکر کیا جائے تو لیام لیونگ اسٹون اور جیسن رائے اصلی اسٹار تھے۔ انہوں نے بالترتیب 147 ، 106 رنز بنائے مگر ان کا اسٹرائیک ریٹ 216 اور 200 رہا جس نے انہیں سب نمایاں رکھا۔ اس سے پاکستانی بولنگ پر انگریزی بلے بازوں کا غلبہ ظاہر ہوتا ہے۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان: کیا توقعات ہیں؟

اگرچہ موجودہ آئی سی سی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں کیریبین ٹیم آٹھویں نمبر پر ہے ، حال ہی میں پانچویں نمبر کی آسٹریلوی ٹیم ایک کے مقابلے میں 4 میچز کی فتح سے ان کے حوصلے بلند ہیں۔

ویسٹ انڈیز الیون میں ایک نیا جوش اور جذبہ دیکھنے کو مل رہا ہے، کیونکہ ان کے بہت سارے سینئر کھلاڑی ٹیم میں واپس آ گئے ہیں۔

ڈوین براوو ، کرس گیل ، آندرے رسل اور کیرن پولارڈ میزبان ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں۔ ماہرین کرکٹ کے مطابق ویسٹ انڈیز کی موجودہ ٹیم مضبوطی کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہے۔ اگر ویسٹ انڈیز کی باؤلنگ پر نظر ڈالی جائے تو ہیڈن والش ، شیلڈن کوٹریل اور عبید مک کوی بھی اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

ویسٹ انڈیز ٹیم میں محدود اوورز کی کرکٹ کے چند شاندار بلے باز موجود ہیں۔ پاکستان ٹیم کے لیے ویسٹ انڈیز کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر شکست سے دوچار کرنا آسان نہیں ہوگا۔

چونکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تیزی سے قریب آرہا ہے، اور ہمارے پاس اپنے بلے کی طاقت کو جانچنے کے لئے زیادہ وقت بھی نہیں ہے۔ ہمیں ابھی اپنے بہترین امتزاج پر قائم رہنا ہوگا اور اس کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہو گی کہ ہم اس کو قائم کیسے رکھ سکتے ہیں۔

Related Posts