کراچی، سائٹ کی صنعتوں میں گیس پریشر صفر، پیداواری سرگرمیاں شدید متاثر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، سائٹ کی صنعتوں میں گیس پریشر صفر، پیداواری سرگرمیاں شدید متاثر
کراچی، سائٹ کی صنعتوں میں گیس پریشر صفر، پیداواری سرگرمیاں شدید متاثر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سائٹ کی صنعتوں میں گیس کا پریشر نہ ہونے کے برابر ہے جس سے پیداواری سرگرمیاں شدید متاثر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صدر سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالہادی نے صنعتوں میں ایک ہفتے سے گیس کی شدید قلت پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس پریشر صفر ہونے کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں رک گئی ہیں اور برآمدی آرڈرز کی تکمیل بھی تاخیر کا شکار ہورہی ہے۔

صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ گیس پریشر صفر ہونے کے باعث برآمدی آرڈرز کے منسوخ ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں لہٰذا حکومت سوئی سدرن گیس کو پابند کرے کہ وہ وعدے کے مطابق سائٹ کی صنعتوں کو بلاتعطل مطلوبہ پریشر کے ساتھ گیس کی سپلائی یقینی بنائے۔

سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالہادی نے کہا کہ سوئی سدرن بھی صنعتوں کو بلا تعطل مطلوبہ پریشر مہیا کرے تاکہ پیداواری سرگرمیاں مکمل صلاحیت کے ساتھ جاری رکھی جاسکیں اور غیر ملکی خریداروں کو بروقت شپمنٹ ممکن بنائی جاسکے۔

اپنے ایک بیان میں صدر سائٹ ایسوسی ایشن عبدالہادی نے کہا کہ وزارت پیٹرولیم وتوانائی کے ساتھ متعدد اجلاسوں میں صنعتکاروں سے کہا گیا تھا کہ موسم سرما میں بلاتعطل اور مکمل پریشر کے ساتھ گیس کی سپلائی کیلئے اگلے 5 ماہ کے لیے نئے نرخوں 930روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر گیس لینا ہوگی۔

واضح رہے کہ پرانے نرخ 786 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تھے، جس کے باوجود عبدالہادی کے مطابق صنعتکاروں نے رضا مندی ظاہر کی تھی اور وزارت پیٹرولیم نے یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ سسٹم میں آر ایل این جی مکس کر کے سائٹ کی صنعتکاروں کو مکمل پریشر کے ساتھ بلاکسی تعطل ترجیحی بنیادوں پرگیس سپلائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان اجلاسوں میں وزیراعظم کے مشیربرائے پیٹرولیم ندیم بابر اور وزیرتوانائی عمر ایوب بھی موجود تھے۔یہ بات انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ زائد نرخوں پر گیس کے حصول پر صنعتکاروں کی جانب سے آمادگی کے باوجود حکومت نے وعدہ خلافی کی۔

صنعتکاروں کیلئے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عبدالہادی نے کہا کہ یہ بات وزیراعظم عمران خان کے صنعتوں کو فروغ دینے کی ویژن کے منافی ہے۔سوئی سدرن گیس نے مطلوبہ پریشر مہیا نہ کرنے کے باوجود اکتوبر کے گیس بل اضافی نرخوں 930روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے مطابق بل ارسال کیے جو کہ صنعتوں ساتھ زیادتی ہے۔

Related Posts