بیجنگ: ہینن انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں پاکستان کے ایک جیولر عقیل احمد چوہدری تیسرے چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو (سی آئی سی پی ای) میں شرکت کرنے والوں کو اپنی شاندار مصنوعات دکھانے میں مصروف ہیں۔
10 اپریل سے 15 اپریل تک جاری رہنے والی تیسری سی آئی سی پی ای (ہینن ایکسپو) چین میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں 65 ممالک اور خطوں کے 3,300 برانڈز دنیا کی دوسری بڑی صارف مارکیٹ کے منافع کو بانٹنے کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
غیر ملکی کاروباری رہنماؤں اور نمائش کنندگان میں پاکستان سے آنے والے بھی شامل ہیں، جنہوں نے چینی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کی امید ظاہر کی ہے۔
عقیل احمد چوہدری کی پہلی بار کنزیومر پراڈکٹس ایکسپو میں شرکت ہے۔ جنہوں نے چین میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے دوران شنگھائی کے چمکدار کاروباری ضلع میں ونزا جیولری کا آغاز کیا۔ لوگ چین کی تیزی سے مسابقتی زیورات کی مارکیٹ میں کیسے قدم جما سکتے ہیں؟ چوہدری صاحب اسے قریب سے جانتے ہیں۔
چین کی صارفی منڈی نے پچھلی دہائی کے دوران پیمانے اور معیار میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔ چین میں اشیائے خورونوش کی خوردہ فروخت 2019 میں 40 ٹریلین پاؤنڈ (تقریباً 5.81 ٹریلین ڈالر) سے تجاوز کرتے ہوئے 2022 میں 44 ٹریلین پاؤنڈ تک پہنچ گئی تھی جو 2012 کے اعداد و شمار کے مقابلے میں دوگنی ہے۔