اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے الیکشن منعقد کرانے کے فیصلے کے خلاف ایک اور قرارداد لانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جس طرح الیکشن التوا کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، وہ سب کے سامنے ہے۔ عوام کو پتہ ہونا چاہئے کہ آئین اور قانون کے ساتھ مذاق ہورہا ہے۔
سیاست کو تجارت میں بدلنے والے عدلیہ پر انگلی اٹھا رہے ہیں، خرم گنڈا پور
بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ مقدمے سے ہٹنے والے جج بیٹھ گئے۔ چار تین کے فیصلے کو نظر انداز کردیا گیا۔ مقدمے میں سیاسی جماعتوں کے فریق بننے کی درخواست بھی مسترد کردی گئی۔ ملک میں آئین کے ساتھ ایسا کھلواڑ پہلے دیکھنے میں نہیں آیا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے احکامات پر سرِ تسلیم خم کرتے ہوئے پنجاب میں انتخابات 14 مئی کو کرانے کا اعلان کردیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں یکساں سوچ کے ساتھ ٹھوس فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا عدالتی فیصلے کے خلاف مریم نواز کا کہنا تھا کہ اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا۔ اس کو ماننا یا نہ ماننا کیسا؟ سپریم کورٹ میں اقلیتی فیصلے کو اکثریتی فیصلے پر مسلط کیا گیا۔ جو فیصلہ ججز کی اکثریت نہیں مان رہی، ہمیں ماننے کو کہا جارہا ہے۔