جی سیون سربراہی اجلاس،میونخ میں ”مودی ناٹ ویلکم“کے نعروں کی گونج

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جی سیون سربراہی اجلاس،میونخ میں ”مودی ناٹ ویلکم“کے نعروں کی گونج
جی سیون سربراہی اجلاس،میونخ میں ”مودی ناٹ ویلکم“کے نعروں کی گونج

اسلام آباد:بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے گروپ سیون کے رکن ممالک کے سربراہی اجلاس میں میونخ پہنچنے پر بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں نے ہندو بالادستی کی انکی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

احتجاجی مظاہرے کے موقع پر ‘مودی نا ٹ ویلکم اورگو بیک مودی’ کے نعرے لگائے۔ کشمیر میڈیا سروس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں مقیم بھارتی تارکین وطن مودی کے میونخ پہنچتے ہی بھارت میں غیر ہندو برادریوں کو پسماندہ رکھنے اورہندوتوا نظریے پر عمل کرنے کے خلاف احتجاج کیلئے اکٹھے ہو گئے۔

بھارت کے مسلمانوں کی بین الاقوامی کونسل نے ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ میونخ میں بھارتی وزیر اعظم کی آمد کے ساتھ ہی ”مودی کا میونخ میں خیر مقدم نہیں کرتے ”کی آوازیں آناشروع ہو گئیں۔

کونسل کے سوشل میڈیا پیج پر احتجاج کی تصاویراور ویڈیوز اپ لوڈ کی گئی ہیں جن میں لوگوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مودی کے خلاف نعرے درج تھے۔ٹویٹ میں مزید کہاگیا کہ انہیں ہندوتوا کے فرقہ وارانہ نظریہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر فخر ہے۔

کونسل نے ٹویٹ میں ہیش ٹیگ”مودی نا ٹ ویلکم ان میونخ“ بھی جاری کیا،جو ٹویٹر پر تیزی سے ٹرینڈ کر رہا ہے۔احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ جرمنی میں مقیم بھارتی تمہاری انتہائی قوم پرست، دائیں بازو کی ہندوتوا حکومت کو مسترد کرتے ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ مودی تمہیں آج بھارت میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو خراب کرنے پر بیرون ملک احتجاج کا سامنا ہے۔ مودی بھارت کی بدنامی کا باعث بنے ہیں۔

مزید پڑھیں:رواں برس کے اختتام تک جی 7 ممالک جنگ کو ختم کرانے میں مدد کریں، یوکرینی صدر

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مودی کو بیرون ملک اس طرح کی صورتحال کا سامناکرنا پڑا، رواں سال مئی میں بھی اپنے دورہ یورپ کے دوران نریندر مودی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظالم کے خلاف اسی طرح کے احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Related Posts