قیدیوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں جن کی پاسداری ضروری ہے،مرتضیٰ وہاب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

34 مقامات پر نالوں کی صفائی کا کام ہورہا ہے،ایڈمنسٹریٹر کراچی
34 مقامات پر نالوں کی صفائی کا کام ہورہا ہے،ایڈمنسٹریٹر کراچی

کراچی:ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون و ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جہاں جیل خانہ جات کے لئے ایکٹ بنا کر نافذ کیا گیا۔

ہمیں قیدیوں کی اصلاح کرنی چاہئے اور انہیں معاشرے کا بہتر شہری بنانے کی کوشش کرنی چاہئے،شہری حکومت کو اون کریں، سپورٹ کریں اور ہمارے ساتھ مل کر کام کریں۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے جمعرات کی صبح کراچی سینٹرل جیل میں بچوں کے لئے بنائے گئے پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ جیلوں میں بندقیدیوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں جن کی پاسداری کی جانا ضروری ہے،2019 سے پہلے ہمارے ہاں انگریزوں کا بنایا ہوا 1894 کا قانون نافذ تھاجس کا مقصد لوگوں کو کنٹرول کرنا، اپنے تابع رکھنا اور ان میں خوف پیدا کرنا تھا۔

آزادی کے بعد اس میں ترمیم ضروری ہوگئی تھی،انہوں نے کہا کہ 2018 میں مشیر قانون حکومت سندھ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد میں نے سب سے پہلا کام یہ کیا کہ پولیس ریفارم اور قیدیوں کی ریفارم کے قوانین مرتب کیے تاکہ ان میں بہتری لائی جاسکے۔

جس کے نتیجے میں 2019 کے جیل خانہ جات کے قوانین میں انسانی حقوق اور قیدیوں کی عزت نفس اور فلاح و بہبود کو اولیت دی گئی،ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں کا بھی جیل سے واسطہ پڑتا ہے۔

عام آدمی کو آئینی اور قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لئے سندھ لیگل ایڈ سینٹر کام کررہا ہے، کمیٹی فار دی ویلفیئر پرزنل لیگل ایڈ قیدیوں کی قانونی مدد کے لئے بنائی گئی ہے جو بچے بے قصور یہاں قید ہیں انہیں آزادانہ ماحول اور تعلیم و تربیت کے مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں۔

جن بچوں اور خواتین کے پاس مقدمات لڑنے کے لئے پیسے نہیں ہوتے ان کی مدد کرنا عبادت کا درجہ رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ مختلف جرائم میں سزا کاٹنے والے بچے سزا پوری کرنے کے بعد اچھا شہری بننے کی کوشش کریں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ڈی ایم سیز ختم، ٹاؤن سسٹم بحال کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت والدین کا اولین فرض ہے اس میں کوتاہی نہ کریں، بچوں اور خواتین کو جیل میں دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، خدا کرے میں جب یہاں دوبارہ آو ں تو یہ تمام بچے رہا ہوچکے ہوں۔

Related Posts