مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے 203 روز مکمل: فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Indian troops martyr three more Kashmiri youth in Shopian

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کو آج 203 روز مکمل ہوجائیں گے جبکہ بھارتی فوج نے کرفیو کے دوران اندھا دھند فائرنگ کی جس سے 2 کشمیری نوجوان شہید ہو گئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے آننت ناگ اسلام آباد میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن جاری ہے جس کے دوران 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔

میڈیا سروس کے مطابق غاصب بھارتی فوج نے کشمیر کے علاقوں شوپیاں، پلوامہ، بارہ مولا اور گندر بال میں گھر گھر چھاپے مار کر 17 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا جبکہ ہندواڑہ اور کپواڑہ میں بھی 2 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ 

مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی لاک ڈاؤن گزشتہ برس 5 اگست کو نافذ کیا گیا جس کے تحت غاصب بھارت نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرکے لاکھوں بھارتی فوجیوں کے ذریعے طویل ترین کرفیو نافذ کردیا۔

کشمیر میں جاری بد ترین کرفیو اور مواصلاتی بندش کے دوران بچوں، نوجوانوں اور بوڑھوں کے ساتھ ظلم و تشدد اور خواتین کے ساتھ عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بھارتی فوج نے سری نگرکے علاوہ کشمیر کے دیگر علاقوں، اننگ ناگ اسلام آباد، کپواڑہ اور بارہ مولا میں بھی سرچ آپریشن کے نام پر بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

مظلوم کشمیری عوام اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ خوراک، اشیائے ضروریہ اور جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت ہے۔ ہسپتال، اسکول اور کاروباری مراکز مسلسل بندش کے باعث ویران پڑے ہیں۔

غاصب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پکڑ دھکڑ، قتل و غارت اور ریاستی دہشت گردی بھی جاری رکھی ہوئی ہے جس کے تحت عوام پر غیر انسانی تشدد کیا جاتا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ظلم کی نئی داستان رقم کی جاتی ہے۔

نریندر مودی کی حکومت اس تمام ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے لیے جدوجہد کو دبانے میں مسلسل ناکامی کا شکار ہے۔ موقع ملتے ہی درجنوں کشمیری گھروں سے سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔

سڑکوں پر نکلنے والے مظلوم کشمیری غاصب بھارت کے خلاف شدید احتجاج اور نعرے بازی کرتے ہیں اور اور حقِ خود ارادیت کی جدوجہد میں عالمی برادری سے آج بھی انصاف کے طلبگار ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  برطانوی آل پارٹیز کشمیر گروپ کی رکن ڈیبی ابراہمز نے کہا کہ اگر کشمیر میں صورتحال معمول پر ہےاور بھارت کچھ چھپا نہیں رہا تو ہمیں مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 4 روز قبل برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہمز نے کہا کہ 5 اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت ہمیں کشمیر جانے کی اجازت دے۔ڈیبی ابراہمز

Related Posts