کراچی سرکلر ریلوے سے شہریوں کی مشکلات کم ہو جائیں گی، اعظم سواتی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Video message of Federal Minister for Railways Azam Swati

کراچی:وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہاہے کہ ،ملکی تاریخ میں پاکستان ریلوے کا ایک بڑا باب آج کھل رہا ہے،کراچی سرکلر ریلوے سے شہریوں کی دشواریاں کم ہو جائیں گی،منصوبہ شہریوں کا سفر کم کر دے گا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ کراچی سمیت ملک بھر کے شہر قائد میں موجود شہری مستفید ہوں گے، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں کے سی آر، سڑکیں،صاف پانی جیسے منصوبے شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں آج کراچی میں بڑے منصوبوں پر کام ہورہا ہے، کراچی کے شہریوں کو سفر کی دشواریاں کم رہ جائیں گی ۔

ویڈیوپیغام میں وزیرریلوے اعظم خان سواتی نے کہا کہ منصوبے سے کراچی کے شہریوں کو سفر کی دشواریاں کم ہو جائیں گی۔ملکی تاریخ اور پاکستان ریلوے کا ایک بڑا باب آج کھل رہا ہے جس سے کراچی سمیت ملک بھر سے شہر قائد میں بسنے والے شہری مستفید ہوں گے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں کے سی آر، سڑکیں اور صاف پانی جیسے منصوبے شامل ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں آج کراچی میں بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔

دریں اثناء پاکستان ریلوے نے دعوی کیا کہ نیا ریلوے ٹریک بچھنے کے بعد کراچی سرکلر ریلوے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔

ترجمان ریلوے کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کا 29 کلومیٹر ٹریک بغیر پھاٹک کے بچھایا جائے گا جبکہ ایک ٹرین میں 814 مسافروں کی بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔کراچی سرکلر منصوبے پر کل لاگت 207 ارب روپے آئے گی اور یہ 36 ماہ میں مکمل کیا جائے گاتاہم یہ منصوبہ تین مراحل میں مکمل ہوگا۔

پہلا مرحلہ انفرااسٹرکچر کی تعمیر ہے جس پر 27ارب روپے کی لاگت آئے گی جس کے تحت 44کلو میٹر ٹریک پر 22اسٹیشنز تعمیر کیے جائیں گے، ایکنک نے جمعہ کو 22.7ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی 6ارب روپے سندھ حکومت فراہم کرے گی۔

انفرااسٹرکچر کی تعمیر کا مرحلہ 18سے 24ماہ میں مکمل ہوگا، سندھ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں کراچی سرکلر ریلوے کے لیے 6ارب روپے کی رقم مختص کی ہے، ٹریک کی بحالی کا کام بھی مراحل میں ہوگا۔

سٹی اسٹیشن سے اورنگی اسٹیشن تک 14کلو میٹر کا ٹریک تیار ہوچکا ہے، اورنگی اسٹیشن سے گیلانی اسٹیشن اور پھر گیلانی اسٹیشن سے ڈرگ روڈ تک کا ٹریک بحال کیا جائے گا۔کراچی سرکلر ریلوے کا مکمل ٹریک ڈرگ روڈ اسٹیشن سے شروع ہوگا، جوگلستان جوہر سے ہوتا ہوا گلشن اقبال جائے گا۔

مزید پڑھیں:کراچی میں سرکلر ریلوے کا منصوبہ ہم پورا کرکے دکھائیں گے، اسدعمر

وہاں سے یہ یاسین آباد اور لیاقت آباد سے ہوتا ہوا ناظم آباد کی طرف مڑجائے گااس کے بعد ٹریک منگھوپیر اور سائٹ کی طرف جائے گا جبکہ اس سے قبل ٹریک بلدیہ، لیاری، میری ویدر ٹاور، سٹی اسٹیشن اور آگے پی آئی ڈی سی اور کراچی کینٹ کی طرف جائے۔

کے سی آر پھر شارع فیصل کے متوازی چلے گا اور ڈریگ روڈ اسٹیشن پر چکر لگانے سے پہلے چنیسر گوٹھ، شہید ملت اور کارساز سے گزرے گا۔کے سی آر کے روٹ پر ہر 6 منٹ کے وقفے سے ٹرین چلائی جائے گی جس کے لیے روٹ پر موجود 22پھاٹک ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی جگہ 19انڈرس پاسز اور 3اوور ہیڈ پل تعمیر کیے جائیں گے۔

دوسرے مرحلے میں ٹرینوں کی تعداد اور گنجائش میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ تیسرے مرحلے میں اسے جدید ماس ٹرانزٹ سسٹم کی شکل دی جائے گی جس میں پبلک پرائیورٹ پارٹنر شپ سے بجلی سے چلنے والے انجن خریدے جائیں گے جبکہ ٹریک کے سنگل سسٹم کو بھی جدید بنایا جائے گا، کمیونی کیشن نظام کے ساتھ آٹو میٹک ٹرین کنٹرول سسٹم سے لیس کیا جائے گا۔

Related Posts