بند کنگال اسٹیل مل کے افسران کیلئے نئے ایئرکنڈیشنرز کی کھیپ پہنچ گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی:بند اسٹیل ملز کے اندر افسران کی شاہ خرچیاں عروج پرپہنچ گئیں، اسٹیل ملز چھ سال سے بند ہے لیکن افسران کیلئے نئے ائیر کنڈیشنرز چلائے جائیں گے۔

ایک طرف مالی بحران کی وجہ سے اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو بغیر گولڈن ہینڈ شیک دئیے نکالا جارہا ہےاور دوسری طرف بند اسٹیل ملز کے افسران کیلئے ائیر کنڈیشنرز کی ایک بڑی کھیپ منگوالی گئی ہے۔

پاکستان اسٹیل ملز بدعنوانی اور عدم توجہی کی وجہ سے 2015 سے بند پڑی ہے۔موجودہ حکومت مالی بحران کا بہانا بناکر اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو بغیر گولڈن ہینڈ شیک دیکرنکال رہی ہے جبکہ مالی بحران کے باوجود اسٹیل مل انتظامیہ کی شاہ خرچیاں جاری و ساری ہیں ملازمین کیلئے مالی بحران جبکہ انتظامیہ کیلئے بڑی تعداد میں نئے ائیر کنڈیشنرزخریدے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسٹیل ملز سے مزید 350افسران و ملازمین کو فارغ کردیا گیا

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 10جولائی کونجکاری کمیشن کا اجلاس ہوا جس کے دوران پاکستان اسٹیل ملز کے اثاثے فروخت کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے۔

وزیرِ نجکاری محمد میاں سومرو کی زیرِ صدارت نجکاری کمیشن کے اجلاس میں وفاقی سیکریٹری نجکاری، بورڈممبران، وزارتِ صنعت و پیداوار کے نمائندگان اور سی ای او پاکستان اسٹیل ملز سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

نجکاری کمیشن کے اجلاس میں شرکائے اجلاس کے مابین اسٹیل ملز کے اثاثہ جات فروخت کرنے پر اختلافات سامنے آگئے۔ بورڈ ممبران اسٹیل ملز کے 75فیصد اثاثہ جات ذیلی ادارے کو منتقل کرنے پر 2دھڑوں میں تقسیم ہو گئے۔

Related Posts