الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کو انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے اپوزیشن کے بعد اتحادیوں کی طرف سے بھی مشکلات صورتحال کا سامنا ہے۔

اتحادی جماعتیں کی جانب سے ای وی ایم کے حوالے سے پیچھے ہٹنے کے بعد جمعرات کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اچانک ملتوی کرنا پڑا۔حکومت کو یہ خدشہ تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بلوں کی منظوری کیلئے در کار مطلوبہ اکثریت نہیں مل سکے گی کیونکہ اتحادی جماعتوں نے ووٹ دینے سے انکار کردیاتھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے ووٹنگ مشین اور دیگر ایشوز پر ارکان کو اعتماد میں لیاتھا، وزیراعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے، کرپٹ نظام کی پیداوار اپوزیشن جماعتیں تبدیلی کی مخالف ہیں لیکن ہم تبدیلی لے کر آئیں گے، آزادانہ صاف اور شفاف الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکٹرانگ ووٹنگ مشین سے دھاندلی کے الزامات کا خاتمہ ہو گا، الیکشن کمیشن اور اپوزیشن کی طرف سے ای وی ایم کی مخالفت بلاجواز ہے۔

وزراء اور حکومتی ارکان کا دعویٰ ہے کہ حل طلب ایشوز پر اتفاق رائے اور اپوزیشن سے رابطوں کیلئے اجلاس موخر کیا گیا ہے تاہم ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت کے اتحادی بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر مطمئن نہ تھے جس کے باعث اتحادیوں نے ووٹنگ مشین پر تفصیلی بریفنگ کا مطالبہ کر دیا۔ اتحادیوں کی طرف سے بلائے گئے ظہرانہ میں صرف وزیراعظم عمران خان نے خطاب کیا۔

وزیراعظم کاکہنا ہے کہ ہم پارلیمان کے حالیہ سیشن میں جو بل لے کر آئے ہیں اس کا مقصد عام انتخابات کو صاف و شفاف بنانا ہے‘ اصلاحات کرنا حکومت کا کام ہے، 50 سال میں صاف شفاف انتخابات کیلئے کسی نے کوشش ہی نہیں کی۔

حکومت اس وقت ای وی ایم پرتمام اسٹیک ہولڈر ز کو مطمئن کرنے کی کوشش کررہی ہے، حکومت نے جس دن سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا قصد کیا ہے اسی دن سے تنقید کی زد میں ہے ۔تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کراتے ہوئے اپوزیشن اور دیگر اسٹیک ہولڈر ز کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت شروع کریں مگراپوزیشن جماعتیں حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ ملک میں 70سالوں سے انتخابی سیٹ اپ پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں لیکن جب بھی ٹیکنالوجی کے استعمال کا معاملہ آتا ہے تو سیاسی جماعتیں مخالفت شروع کردیتی ہیں۔

اس وقت ضروری ہے کہ جمہوری حکومت آزادانہ ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لئے کوششیں کرے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات دور کرکے ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

Related Posts