شیعہ ہونے کی وجہ سے مسجد انتظامیہ نے دعازہرہ کی گمشدگی کے اعلان سے انکار کردیا، والدین کا دعویٰ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mosque refused to announce Dua Zehra’s name because ‘she is Shia’, claims parents

کراچی: 14 سالہ دعا زہرہ کاظمی کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک مقامی مسجد نے فرقہ وارانہ مسائل کی وجہ سے ان کی بیٹی کے نام کا اعلان کرنے سے انکار کردیا تھا۔

14 سالہ لڑکی دعا زہرہ کاظمی 16 اپریل کو کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن میں اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہوگئی تھی۔

والد نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے دعا زہرہ کے لاپتہ ہونے پر مدد کے لیے مقامی مسجد سے رابطہ کیا تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ ہم اس نام کا اعلان نہیں کر سکتے کیونکہ وہ شیعہ مسلک سے ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں مردوں کی شادی، شوہر کو ایک سال تک بیوی کے مرد ہونے کا پتا کیوں نہ چل سکا؟

گمشدہ لڑکی کے والد نے کہا کہ اگر ان کی بیٹی بازیاب نہ ہوئی تو وہ اور ان کے اہل خانہ گورنر ہاؤس کے سامنے خودکشی کرلیں گے۔

اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی پولیس چیف کو بچی کی بحفاظت بازیابی کے لیے فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

کراچی کے ایڈیشنل آئی جی پی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ 14 سالہ لڑکی کی بازیابی کے لیے پولیس کی تین خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

Related Posts