نشانِ حیدر، 1965 کی جنگ کے ہیرو میجر عزیز بھٹی کا یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد:  پاک سرزمین کے تحفظ کیلئے جان دے کر نشانِ حیدر کا اعزاز پانے والے میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کا 58واں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے جبکہ آپ نے 1965 کی پاک بھارت جنگ میں دشمن کی توپیں خاموش کرادیں۔

تفصیلات کے مطابق آج سے 95 برس قبل  1928 میں جب راجہ عزیز بھٹی ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے تو کوئی یہ نہیں جانتا تھا کہ یہ بچہ آگے چل کر سن 1965ء کی جنگ میں شہید ہوگا اور اسے نشانِ حیدر کا اعزاز دیا جائے گا۔ آپ نے 1950ء میں پاک فوج کی پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیاں ختم ہونی چاہئیں۔نگران وزیراعظم 

کمیشن ملنے کے بعد وطن کیلئے مختلف عسکری محاذوں پر خدمات سرانجام دیتے ہوئے اپنے فوجی مرتبے میں مسلسل اضافہ کیا اور 1956ء تک میجر کے عہدے تک پہنچے۔ 6 ستمبر 1965ء میں بھارت نے پاکستان کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تو میجر عزیز بھٹی لاہور کے کمپنی کمانڈر اور بے حد فعال تھے۔

جنگ کے آ میجر راجہ عزیز بھٹی کی کمپنی کی 2 پلاٹونز نے اہم خدمات سرانجام دیں۔ سیکیورٹی فورسز نے بی آر بی نہر کے مقام پر لاہور کی طرف بھارت کی پیش قدمی روک دی۔ بھارت کی توپ خانے اور جدید ترین اسلحہ بارود سے لیس ہونے کے باوجود راجہ عزیز بھٹی کے سامنے ایک نہ چلی۔

بالآخر بھارت  بھاری نفری لے کر پاکستان پر چڑھائی کرنے والے بھارت نے 9 اور 10 ستمبر کی درمیانی شب بی آر بی نہر کے مقام پر اپنی پوری بٹالین لے کر بھرپور حملہ کیا جس کے دوران میجر عزیز بھٹی کو حکم ملا کہ بی آر بی نہر کے اپنی طرف کے کنارے کی طرف لوٹیں تاہم میجر عزیز بھٹی نے ایسا نہیں کیا۔

اپنی طرف کے کنارے کی طرف آنے سے دشمن کو شہ مل سکتی تھی۔ دشمن  ملک کی پیش قدمی روکنے کیلئے آپ نہر کے کنارے جا پہنچے جہاں دشمن قابض تھا۔ میجر عزیز بھٹی نے نہ صرف دشمن سے قبضہ کیا ہوا مقام چھین لیا بلکہ پاک فوج کے جوان اور گاڑیاں بھی نہر کے پار پہنچادیں۔

آپ کے اس اقدام سے دشمن بوکھلا گیا۔ بعد ازاں دشمن کی طرف سے توپ خانے اور ٹینکوں سے گولہ بارود سے تابڑ توڑ حملے شروع ہوئے۔راجہ عزیز بھٹی نے آخری سانس تک وطن کے دفاع کو اپنا فرض سمجھا اور دشمن کی توپوں کی نشاندہی کرکے انہیں یکے بعد دیگرے تباہ کرتے چلے گئے۔ 

ابھی دشمن کی توپوں کی تباہی کا یہ عمل جاری ہی تھا کہ اسی دوران ایک گولہ آپ  کے سینے پر آ لگا جس کے نتیجے میں 12 ستمبر کو  میجر عزیز بھٹی فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہو گئے۔ میجر عزیز بھٹی کی بے جگری سے لڑتے ہوئے شہادت کے اعتراف میں حکومت نے نشانِ حیدر کے اعزاز سے نوازا۔

بلاشبہ میجر راجہ عزیز بھٹی کی شہادت کو آج 58 سال مکمل ہو گئے جس کی یاد  میں پاکستان بھر میں قرآن خوانی اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام اور مختلف تقریبات کے دوران قوم کے شہید بیٹے کے کارناموں کو یاد کیا جائے گا۔ قوم کے بہادر سپوت کی مادرِ وطن کیلئے خدمات کبھی فراموش نہیں کی جاسکتیں۔ 

Related Posts