راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو ہسپتال کی اہم سیٹ کیلئے سینئرز نظر انداز کردئیے گئے جبکہ مبینہ طور پر ایک جونیئر آفیسر کو نواز دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی بینظیربھٹوہسپتال کی ایمرجنسی میں ڈائریکٹر کی سیٹ پر تعیناتی کیلئے سینئرز کو نظرانداز کرتے ہوئے جونیئر کو نواز دیا گیا جبکہ سابق ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر رفیق کے بعد تعینات ہونے والے ڈاکٹرمحمد حسین کو ایم ایس کی جانب سے بلاوجہ تنگ کرنے کاسلسلہ شروع کردیا گیا۔
تنگ کرنے پر ڈاکٹر محمد حسین نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا جبکہ کسی بھی سرکاری ہسپتال میں ڈائریکٹر ایمرجنسی کی سیٹ پر تعیناتی کیلئے ڈاکٹر کا سینئر ٹیکنیکل آفیسر ہونا ضروری ہے کیونکہ ڈائریکٹر ایمرجنسی ہسپتال کی خریداری کمیٹی کا بھی رکن ہوتاہے۔
ایک اہم سیٹ پر اہل ڈاکٹروں کو چھوڑ کر ایک جونیئر کی تعیناتی نے کئی سوالات کو جنم دے دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نظیر بھٹو ہپستال کی ایمرجنسی میں گریڈ17کے ڈاکٹر ظفر کو ڈائریکٹر ایمرجنسی تعینات کردیا گیا ہے جبکہ ان سے زیادہ سینئرز کونظرانداز کیا گیاجس پر ہسپتال کے ڈاکٹرز اور افسران سوال اٹھا رہے ہیں۔
، قانون کے مطابق ڈائریکٹرایمرجنسی کی سیٹ پر تعیناتی کیلئے گریڈ 19 کا آفیسر لازمی ہوتا ہےتاہم گریڈ 17 کی تعیناتی نے سرکاری ہسپتالوں میں گروپ بندیوں اور اہم سیٹوں پر منظورِ نظر افراد کو بٹھا کر اجارہ داریاں قائم کرنے کا پول کھول دیاہے۔اس سیٹ پر اس سے قبل ڈاکٹر شاہین تعینات تھے۔
ڈاکٹر شاہین کے جانے کے بعد ایم ایس نے ڈائریکٹر ایمرجنسی کی سیٹ پر کسی اہل اور سینئر آفیسر کو ٹکنے نہیں دیا اور اب ڈاکٹر ظفر کی تعیناتی نے بینظیربھٹو ہسپتال سمیت دیگر سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والے ایماندار اور فرض شناس ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بے نظیر انکم سپورٹ میں کرپشن، علی رضا بھٹہ کو ہٹا دیا گیا