کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کرسی بچانے کیلئے جے یو آئی سے تعاون کی اپیل کی ہے جس پر جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے صاف جواب دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جمعے کے روز مولانا عبدالغفور حیدری سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ جے یو آئی رہنما اور وزیر اعلیٰ کی ملاقات میں وزارتِ اعلیٰ کیلئے جوڑ توڑ اور مخالفین کے خلاف نئی حکمتِ عملی پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جے یو آئی رہنما سے درخواست کی کہ حکومت بچانے کیلئے ہر ممکن تعاون کریں۔ دوسری جانب مولانا غفور حیدری کا کہنا تھا کہ پانی سر سے گزر چکا ہے تاہم جام کمال نے تاحال وزارتِ اعلیٰ چھوڑنے کا اعلان نہیں کیا۔
ادھر ملک سکندر ایڈووکیٹ کی زیر صدارت گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ممبران کے اجلاس میں جے یو آئی، پشتونخوا میپ اور بی این پی کے پارلیمانی رہنما شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی حکمتِ عملی زیر غور آئی۔
اجلاس کے دوران فیصلہ ہوا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین سے رابطے تیز کیے جائیں گے۔ اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم بی اے پی کے ناراض اراکین سے ملاقات کل تک متوقع ہے۔ وزیر اعلیٰ کو عہدہ چھوڑنا ہوگا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف سیاسی محاذ آرائی شدت پکڑ گئی، 3 صوبائی وزرا، 2 مشیران اور 4 پارلیمانی سیکریٹریز نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا جس سے وزارتِ اعلیٰ کی کرسی ڈانواں ڈول ہونے لگی۔
گزشتہ روز بلوچستان میں سیاسی بحران مزید سنگین ہوگیا۔ بلوچستان اسمبلی کے ناراض اراکین میں شامل 3 وزرا، 2 مشیران اور 4 پارلیمانی سیکریٹریز نے اپنے استعفے گورنر بلوچستان کو پیش کردئیے۔
مزید پڑھیں: جام کمال کے خلاف 3وزرا، 2مشیر اور 4پارلیمانی سیکریٹری مستعفی