انڈونیشیا میں خوفناک آتش فشاں ہونے سے بہت سے دیہات پہاڑ سے اڑنے والے دھویں اور راکھ کے نیچے آگئے۔
دنیا میں سب سے زیادہ آتش فشاں کے لیے مشہور پہاڑ ’’میراپی‘‘ ہفتہ کے روز زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ آگ اور دھواں پھیل گیا۔ قریب موجود دہیات راکھ اور دھویں کی لپیٹ میں آگئے۔
انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے بتایا کہ فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ ’’کمپاس‘‘ ٹی وی کے ذریعے نشر کی جانے والی فوٹیج میں آتش فشاں کے قریب ایک گاؤں میں مکانات اور سڑکیں راکھ سے ڈھکی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ میراپی آتش فشاں آبزرویٹری نے اندازہ لگایا ہے کہ راکھ کا بادل چوٹی سے 3 ہزار میٹر تک بلند ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مقبوضہ غرب اردن میں صہیونی کارروائی، مزید تین فلسطینی شہید
حکام نے پہاڑ پھٹنے کے بعد سات کلومیٹر تک گڑھے کے آس پاس کے علاقوں میں داخلے پر پابندی لگا دی۔ آتش فشاں مقامی وقت کے مطابق ہفتہ کی دوپہر 12 بج کر 12 منٹ پر ہوا۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ ماؤنٹ میراپی کے پھٹنے کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر ہم ممکنہ خطرے والے علاقے میں تمام سرگرمیاں روکنے کی سفارش کر رے ہیں۔ علاقے کے مکینوں کو راکھ کی وجہ سے بدامنی کے خطرے سے خبردار رہنا ہوگا۔ خاص طور پر آتش فشاں کیچڑ کے دھاروں کی تشکیل کے ممکنہ خطرات سے ہوشیار رہا جائے۔
میراپی میں ایک مشاہداتی پوسٹ کے ڈیوٹی آفیسر نے ایک بیان میں کہا کہ آتش فشاں کے قریب کم از کم آٹھ گاؤں آتش فشاں کی راکھ سے متاثر ہوئے ہیں۔ انڈونیشیا میں تقریباً 130 فعال آتش فشاں ہیں جو 17,000 سے زیادہ جزائر پر مشتمل ایک جزائر بحر الکاہل میں “رنگ آف فائر” پر واقع ہے۔