سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی مودی حکومت کا ظلم و ستم جاری ہے جس کے دوران 900 سے زائد کشمیری نوجوان گرفتار ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے کریک ڈاؤن کے نام پر سیکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کے نام پر 900 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا۔
شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ڈوزیئر پیش کردیا
آزاد کشمیر کے سابق صدر سردار سکندر حیات خان انتقال کر گئے
کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کا آغاز کشمیری پنڈت کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد ہوا۔ پولیس نے نوجوانوں کو مجاہدین سے رابطوں کے بے بنیاد الزامات عائد کرکے گرفتار کیا۔بھارتی میڈیا نے نوجوانوں کی تعداد 900 کی بجائے 700ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کو بدنام کرنے کیلئے پنڈت کو خود قتل کروایا۔ اقوامِ متحدہ مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم کا نوٹس لے اور قتل کی تحقیقات کرائے۔ بے بنیاد الزامات برداشت نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل پاکستان اور ترکی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کیلئے مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا تاکہ مقبوضہ وادی میں قتل و غارت اور ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ تھم جائے۔
آج سے 2 ماہ قبل ترک پارلیمنٹ کی انسانی حقوق انکوائری کمیٹی کے چیئرمین ہاکان چاوش اوغلو نے ترک دارالحکومت انقرہ میں پاکستانی سفیر سائرس سجاد قاضی سے ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور ترکی کشمیر میں مظالم روکنے کیلئے مشترکہ کاوشوں پر متفق