نیویارک: مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے کمپنی کو بیچنے کا عندیہ دے دیا۔
ایلون مسک نے گزشتہ دنوں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر کوئی صحیح خریدار ملا تو وہ اس سوشل میڈیا کمپنی کو فروخت بھی کرسکتے ہیں۔
ٹوئٹر کے سی ای او ایلون مسک سے جب اُن کے بطورِ سی ای اوتجربے کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ بیزار کُن نہیں بلکہ کسی رولر کوسٹر کی طرح ہے، گزشتہ چند ماہ بہت زیادہ تناؤں میں گزرے مگر کمپنی کو خریدنے کا فیصلہ درست تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر کو میں نے اس لئے خریدا کیونکہ مجھے لگتاتھا کہ ایسا کرنا چاہئیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ کوئی نظام مثالی نہیں ہوتا مگر ہمارا مشن ٹوئٹر کو ہر ممکن حد تک سچ بولنے والا بنانے کی کوشش کرنا ہے۔
علی بابا کا چیٹ جی پی ٹی جیسا سافٹ ویئر ’ٹونگی کیان وین‘ متعارف کرانے کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ اب حالات کافی حد تک بہتر ہوگئے ہیں اور آنے والے مہینوں میں کمپنی کے مالی حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔
ایلون مسک نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ اکثر متنازع ٹوئٹس کرتے ہیں، میرے خیال سے مجھے رات تین بجے کے بعد ٹویٹ نہیں کرنی چاہیے، اگر آپ کچھ ایسا ٹویٹ کرنے جارہے ہیں جو متنازع ہوسکتا ہے تو اُسے ڈرافٹ میں محفوظ کرلیں اور پھر اگلے دن دیکھیں کہ کیا آپ اسے اب بھی ٹویٹ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر کے کام کرنے والے افراد کی تعداد اب 1500 ہے، جو اکتوبر میں 8 ہزار کے قریب تھی۔ ایلون مسک نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ملازمین کو ذاتی طور پر برطرف نہیں کیا، بہت سے لوگوں سے آمنے سامنے بات کرنا ممکن نہیں تھا۔
ٹوئٹر legacy بلیو ٹک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اگلے ہفتے سے بلیو ٹک ہٹانے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خریدا تھا۔