پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ سجل علی اور بلال عباس خان کی نئی فلم کھیل کھیل میں ریلیز سے قبل ہی بنگلہ دیشی ناظرین کی تنقید کا نشانہ بن گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کھیل کھیل میں کی کہانی سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی ہے۔ بنگلہ دیش 1971 سے قبل پاکستان کا حصہ تھا جسے بھارت کی سازش نے پاکستان سے الگ کرکے مشرقی پاکستان کی بجائے بنگلہ دیش کا روپ دے دیا، فلم میں پاکستانی طلبہ سقوطِ ڈھاکہ کے پیچھے کی حقیقت جاننے کیلئے پر عزم نظر آتے ہیں۔
ہم کہاں کے سچے تھے، تعلیم یافتہ گھرانے میں بدسلوکی کی داستان
بلال عباس خان کی زندگی میں کوئی ہے۔سجل علی کا انکشاف
فلم کی ہدایتکاری کے فرائض نبیل قریشی جبکہ پروڈکشن کے فضا علی مرزا نے سرانجام دئیے جو 19 نومبر 2021 کو کورونا کے بعد ریلیز ہونے والی پہلی پاکستانی فلم ہوگی جس کے ٹریلر میں سقوطِ ڈھاکہ پر مشرقی پاکستان میں رہنے والے شہریوں کو دکھی دکھایا گیا ہے جس سے محسوس ہوتا ہے کہ فلمساز پاکستان اور بنگلہ دیش کو ایک کرنا چاہتے ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=hIprxEg5AQg
بنگلہ دیش میں رہنے والے متعدد شہریوں نے فلم کے ٹریلر میں سجل علی کے آخری ڈائیلاگ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غلطی کسی سے بھی ہوئی ہو، دونوں کو معافی مانگ لینی چاہئے جس پر بنگلہ دیشی سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ فلم سے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ کس نے کہا کہ ہمیں آزاد ملک نہیں چاہئے؟
بنگلہ دیشی صارف نے کہا کہ ہم کبھی مغربی پاکستان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے تھے۔ ہم 25 مارچ اور 1971 کبھی نہیں بھول سکتے۔ آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ہم آپ سے اپنے دل سے نفرت کرتے ہیں۔ایک اور صارف نے کہا کہ اگر یہ ثابت کرنا مقصود ہے کہ آپ معصوم یا کچھ اور ہیں تو اس سے تاریخ نہیں بدل سکتی۔ ہماری نسل کشی کی گئی۔