اسرائیل ڈیڑھ ماہ تک مسلسل وحشیانہ بمباری، انٹیلی جنس اور سراغ رسانی کے تمام تر آلات اور ذرائع استعمال کرنے کے باوجود اب تک حماس کے ہاتھوں یرغمال اپنے شہریوں اور فوجیوں کا سراغ لگانے میں بری طرح ناکام ہے۔
ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر حماس نے ان قیدیوں کو کہاں چھپا کر رکھا ہوا ہے، اس سلسلے میں اب حماس رہنما موسی ابو مرزوق نے اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے یرغمالیوں کو عام شہریوں کے گھروں میں رکھا ہوا ہے، اسی وجہ سے کچھ یرغمالی بمباری میں ہلاک ہوئے۔
موسی ابو مرزوق نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا اطلاق جمعرات کی صبح 10 بجے سے ہوگا، رہا کیے جانے والے زیادہ تر زیر حراست غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں۔
حماس رہنما نے کہا کہ قابض طاقت میں انسانیت نام کی چیز ہی نہیں ہے، ہم نے اسے غزہ میں امداد کی اجازت دینے پر مجبور کیا۔
موسی ابو مرزوق نے یہ بھی کہا کہ ایک یرغمالی کے بدلے تین فلسطینیوں کو اسرائیلی قید سے رہا کیا جائے گا۔
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق جمعرات کے دن ایک بجے ہوگا۔