آل پاکستان ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن الائنس نے کہا ہے کہ اگر ان کے مسائل 72 گھنٹوں کے اندر حل نہ ہوئے تو وہ نیشنل ہائی ویز اور سپر ہائی وے کو تمام قسم کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیں گے۔
اس سلسلے میں آل پاکستان ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن الائنس نے پی ایس او، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی، موٹروے پولیس اور ایکسائز پولیس سندھ کے متعلقہ اداروں کے خلاف پریس کانفرنس کی۔
ٹرانسپورٹرز نے ان اداروں پر الزام عائد کیا کہ چالان اور دیگر جرمانوں کی وجہ سے مال بردار گاڑیوں کی ترسیل میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی مختلف مسائل پر صرف زبانی وعدے کیے گئے، مگر ان مسائل کے حل کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے تحفظات کو 72 گھنٹوں کے اندر حل نہ کیا گیا، تو وہ نیشنل ہائی ویز اور سپر ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیں گے۔
پریس کانفرنس میں آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میر شمس شاہوانی، آل پاکستان ایڈبل آئل اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین بختاور خان وزیر، آل سندھ ٹرک اور ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر، سندھ بلوچستان مزدا یونین کے چیئرمین، آل پاکستان مزدا ٹرک گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین، آل واٹر ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے صدر، آل پاکستان اعوان گڈز ایسوسی ایشن کے صدر، آل پاکستان کار کیریئر ایسوسی ایشن کے صدر، کراچی گڈز ایسوسی ایشن کے صدر اور دیگر ٹرانسپورٹ تنظیموں کے نمائندے موجود تھے۔