پااا چنار اور دیگر علاقوں کو سامان پہنچانے والے قافلے پر حملے کے بعد کرم ضلع کے زیریں علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن متوقع ہے جس کی وجہ سے لوئر کرم کے ڈپٹی کمشنر نے آپریشن کے پیش نظر عارضی نقل مکانی کے کیمپ قائم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
یہ اقدام بگن میں ایک حالیہ حملے کے بعد کیا جا رہا ہے جس میں دو اہلکار شہید اور پانچ ڈرائیور لاپتہ ہو گئے تھے، جن کی لاشیں کل برآمد کی گئیں۔
کیمپ کرم کے مختلف مقامات پر قائم کیے جائیں گے، جن میں تحصیل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو 1122 آفس اور عدالت کی عمارت شامل ہیں تاکہ آپریشن سے متاثرہ افراد کو پناہ اور امداد فراہم کی جا سکے۔ اس حوالے سے صوبائی ریلیف دفتر کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ وہ کیمپوں کے قیام میں معاونت فراہم کریں۔
اضافی ڈپٹی کمشنر آپریشن کی نگرانی کریں گے جس کا مقصد انسدادِ دہشت گردی کی کارروائی کے دوران مقامی آبادی کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
کرم میں 4 لاپتہ ڈرائیور ہاتھ پاؤں باندھ کر قتل، لاشیں برآمد
علاقے کے شہری خوراک اور ضروری اشیاء کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں اور حکام سے اپیل کر رہے ہیں کہ سامان لے جانے والے قافلوں کی بلا تعطل ترسیل یقینی بنائی جائے۔
علاقے میں جاری بدامنی اور سڑکوں کی بندش نے سامان کی فراہمی کے سلسلے کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کے نتیجے میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے کرم زیریں کے علاقوں میں بنکرز کی تباہی کی بھی اطلاع دی ہے جن میں اب تک سات بنکرز کو ختم کیا جا چکا ہے۔متاثرہ کرم ضلع میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جس کے تحت اسلحے کی نمائش اور چار یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔