بٹ کوئن ہاونگ کیا ہے؟ اس کے کرپٹو مارکیٹ پر اثرات کیا ہوں گے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بٹ کوئن
(فوٹو: پکسا بے)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کرپٹو کرنسی اور بٹ کوئن کا چولی دامن کا ساتھ ہے جبکہ بٹ کوئن ہاونگ کا عمل رواں ہفتے ہونا ہے جس کے کرپٹو مارکیٹ پر بہت گہرے اثرات ہوسکتے ہیں۔

اگر ہاونگ کے عمل کی تاریخ کی بات کی جائے تو ہر 4 سال بعد ہاونگ کا رونما ہونا ایک معمول بن چکا ہے۔ کرپٹو کرنسی کے پنڈتوں نے پیشگوئی کی ہے کہ جمعہ کی رات یا پھر ہفتے کو علی الصبح بٹ کوئن ہاونگ کا عمل کیا جاسکتا ہے۔

بٹ کوئن ہاونگ کیا ہے؟

ہاونگ سے مراد بٹ کوئن کی بنیادی بلاک چین ٹیکنالوجی میں ایک ایسی تبدیلی لانا ہے جو نئے بٹ کوئن بنانے کی رفتار کم کردیتی ہے جبکہ اس عمل کو بٹ کوئن کے تخلیق کار ستوشی نکاموٹو نے شروع کیا تھا تاکہ بٹ کوئن کو ان کی مقررہ تعداد پر برقرار رکھا جاسکے۔

ستوشی نکاموٹو نے بٹ کوئن کی زیادہ سے زیادہ مقدار 21 ملین مقرر کی تھی جبکہ 19.5 ملین بٹ کوئن کو پہلے ہی مائننگ کے عمل سے حاصل کیا جاچکا ہے اور اس وجہ سے دنیا بھر میں مزید بٹ کوئن جو زیادہ سے زیادہ مقدار میں حاصل کیے جاسکیں، وہ 1.5ملین رہ گئے ہیں۔

یوں بٹ کوئن کی تاریخ میں چوتھی بار ہاونگ ہونا طے پاگیا ہے۔ 2012 میں ہونے والی ہاونگ کے نتیجے میں بٹ کوئن مائننگ کا جو 50 ڈالر کا انعام مل رہا تھا وہ محض 25 ڈالر رہ گیا تھا۔ موجودہ ہاونگ کے نتیجے میں یہ ریوارڈ 3 اعشاریہ 125 ڈالر تک محدود ہوجائے گا۔

کرپٹو مارکیٹ پر اثرات

ماہرین کا ماننا ہے کہ ہاونگ کے نتیجے میں کرپٹو مارکیٹ پر پڑنے والے اثرات مثبت ہوں گے۔ بٹ کوئن کی مالیت بڑھے گی اور اس سے کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں نئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی یعنی لوگ بٹ کوئن پر زیادہ سے زیادہ پیسہ لگانا شروع کردیں گے۔

اس حوالے سے وزیرکس کے نائب صدر راج گوپال مینن کا کہنا ہے کہ ہاونگ کے بعد بٹ کوئن کی حرکت دائیں اور بائیں سمت میں بڑھے گی جس سے مارکیٹ اچانک بڑھنے والی بٹ کوئن کی قیمتوں کیلئے تیار ہوجائے گی۔ تاریخی ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ہاونگ سے قبل بھی بٹ کوئن کی قیمتیں بڑھتی ہیں۔

Related Posts