بابا آدم کا پیروکار صابی مذہب اور اس کے رسوم کیا ہیں؟ دلچسپ رپورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 عراق میں کئی دہائیوں سے جاری جنگوں اور فرقہ وارانہ تنازعات کی وجہ سے کچھ اقلیتیں معدوم ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔ صابی مندائی فرقہ بھی انہیں اقلیتیوں میں سے ایک ہے جس کے ارکان کو عراق میں داعش اور دیگر شدت پسند ملیشیاؤں نے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا۔

جاری لڑائی کے باعث اس فرقے کے پیروکاروں کی ایک بڑی تعداد نے ہجرت کرلی ہے۔ صابی مندائی فرقہ کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ اس قدیم تاریخ کے باوجود اس گروہ کو عراق میں وسیع سیاسی نمائندگی نہیں مل سکی ہے۔عراقی پارلیمان میں اس گرو ہ کا صرف ایک نمائندہ موجود ہے۔

’’صابی دنیا کا قدیم ترین مذہب ہے۔ اس کے پیروکار خود کو حضرت آدم علیہ السلام کے امتی قرار دیتے ہیں۔ قرآن پاک میں بھی صابئین کا ذکر موجود ہے۔ آئیے جانتے ہیں عرب میڈیا کی اس رپورٹ میں کہ عراق میں موجود اس مذہب کے ماننے والے کتنے ہیں اور ان کے رسوم، رواج اور عقائد کیا ہیں؟

عراق میں صابی مندائی افراد کی تعداد 30 سے لیکر 50 ہزار کے درمیان ہے۔ یہ ان رسوم و روایات اور مذہبی رسومات کے پیرو کار ہیں جو ان کو اپنے بڑوں سے ملی ہیں۔ ان کی مذہبی رسومات کی تاریخ قدیم ہے۔

صابئین (صابی کی جمع) کے معبد یعنی عبادت خانے کو مندی کہا جا جاتا ہے۔ صابی مندائی مذہب میں خاص رسومات اور تقاریب موجود ہیں جو اس مذہب یا فرقہ کو عراق کے دوسرے مذاہب اور فرقوں سے ممتاز کرتی ہیں۔

اس فرقہ کی شادی کی رسومات کو سب سے اہم شمار کیا جا سکتا ہے۔ شادی کے موقع پر بہتی ندیوں کے پانی میں پبتسمہ لیا جاتا ہے۔ مندائی مذہب کا ماننا ہے کہ پانی میں پبتسمہ لینے سے روح کی پاکیزگی حاصل ہوجاتی ہے۔

صابی مذہب کے پیروکار خود کو توحید پر کاربند قرار دیتے ہیں اور شرک کے مخالف ہیں۔ ان کے مذہب میں مناجات اور اللہ کی تسبیح کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔

صابی مندائی مذہب کی مقدس کتاب کنزا ربا کہلاتی ہے، جس کو وہ پڑھتے ہیں اور اس کے احکامات پر عمل کرتے ہیں۔

صابی مذہب کی تعلیمات میں شادی کو بہت اہمیت حاصل ہے اور اسے ہر بالغ مرد و عورت کیلئے لازمی سمجھا جاتا ہے اور زنا کو گناہ باور کیا جاتا ہے۔

Related Posts