آل پاکستان انجمن تاجران کا 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے پر رد عمل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آل پاکستان انجمن تاجران کا 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے پر رد عمل
آل پاکستان انجمن تاجران کا 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے پر رد عمل

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: قومی اقتصادی کونسل کے دکانیں و کاروباری مراکز رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر آل پاکستان انجمن تاجران کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آگیا ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین سپریم کونسل نعیم میر کا کہنا تھا کہ تاجر مہنگی بجلی کا خریدار ہے، کیا حکومت مہنگے خریدار کے بجائے سستے خریدار کو بجلی فروخت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر یہ منصوبہ ناقابل عمل ہو گا، سب سے پہلے صوبائی حکومتوں کو تاجر نمائندوں کے ساتھ بٹھایا جائے۔

آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ کنٹونمنٹ اور ڈی ایچ اے کی مارکیٹیں بھی اوقات کار کی پابندی کریں گی؟ یہ فیصلہ کتنا پختہ اور پائیدار ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کا کیا بنے گا؟ کاروباری اوقات کار میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو گی؟ انتظامیہ اور پولیس کی بھتہ خوری سے تاجروں کو کیسے بچایا جائے گا؟

انہوں نے کہا کہ جب تک تمام سٹیک ہولڈرز بیٹھ کر فیصلہ نہیں کریں گے تو احسن اقبال کے اعلان کی حیثیت محض رسمی ہو گی۔

اپنے رد عمل میں صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ ہرحکومت دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کی ناکام پریکٹس کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت 8 بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ واپس لے، اس گرمی میں دکانیں رات 8 بجے کسی صورت بند نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تاجر ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی خریدتا ہے، کہاں کی عقل مندی ہے توانائی بچانے کی خاطر معاشی پہیہ روکا جا رہا ہے۔ گرمی کے موسم میں دن میں کوئی خریداری نہیں ہوتی، گرمی کے موسم میں خریداری صرف رات 8 بجے سے رات 11 بجے تک ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:اسٹاک مارکیٹ میں 255 پوائنٹس کا اضافہ

اجمل بلوچ نے کہا کہ حکمران اپنے ایئر کنڈیشنر بند کریں، ہر گھر کا پنکھا چلے گا، حکومت توانائی بچانے کے لیے مفت میں چلنے والی بجلی بند کرے۔

Related Posts