سپریم کورٹ نے حکومت کواسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan Steel Mills provided Rs58bn since 2008-2009 in bailout packages: SC told
سپریم کورٹ نے حکومت کواسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کو پاکستان اسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روک دیا ، وزارتِ صنعت و پیداوار کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حکم کے خلاف درخواست بھی خارج کر دی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے پروویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس گلزاراحمد نے اسٹیل ملزکی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل کی پیداوار صفر ہے، اپنی جیبیں بھرنے کیلئے اسٹیل ملز کو تباہ کیا گیا۔

جسٹس گلزار احمد کا کہناتھا کہ پاکستان اسٹیل ملز بہت بڑا ادارہ تھا،جس میں گاڑیاں،ٹرک اور راکٹ تک بنتے تھے سیکڑوں اسٹیل ملز پاکستان اسٹیل کے توسط سے چلتی تھیں کیوں نہ ملزکے معاملے کا نوٹس لے لیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں چین کی 10 سے 25 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری، معاہدہ طے پا گیا

دوران سماعت حکومت کی نمائندگی کرنے والے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے پاس اپنے ملازمین کو تنخواہیں اور پروویڈنگ فنڈز کی ادائیگی کے لیے مطلوبہ فنڈز نہیں ہیں، ہم بقایاجات کی ادائیگی کے لیے زمین فروخت کر رہے ہیں۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو پاکستان اسٹیل ملز کی زمین فروخت کرنے سے روکتے ہوئے وزارت صنعت و پیداوار کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حکم کےخلاف حکومتی درخواست خارج کردی ، عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس زمین کو فروخت نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ‘یہ عوام کی ملکیت ہے، بعد ازاں کیس کی سماعت کو 15 روز کے لیے ملتوی کردی گئی ۔

Related Posts