پی ٹی آئی رہنماؤں کا سندھ حکومت پر جان بوجھ کر آٹے کا بحران پیدا کرنے کا الزام

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی رہنماؤں کا سندھ حکومت پر جان بوجھ کر آٹے کا بحران پیدا کرنے کا الزام
پی ٹی آئی رہنماؤں کا سندھ حکومت پر جان بوجھ کر آٹے کا بحران پیدا کرنے کا الزام

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: تحریکِ انصاف کے رہنماؤں حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان اور دیگر نے سندھ حکومت پر جان بوجھ کر آٹے کا بحران پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔

تحریکِ انصاف کے پارٹی سیکرٹریٹ ”انصاف ہاؤس“ میں گزشتہ روز رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے  مرکزی نائب صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ دو چار روز سے سندھ میں بانسریاں بج رہی ہیں۔

سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی اور صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقعے پر حنید لاکھانی، اراکین اسمبلی آفتاب جہانگیر اور کیپٹن جمیل احمد بھی موجود تھے۔ 

سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں آٹے کے بحران کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ سندھ حکومت نے کرپشن کی اورپیسے کھائے۔

پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پاسکو کے گودام سے سندھ حکومت کو 4 لاکھ ٹن گندم ملی، انہوں نے صرف 1 لاکھ اٹھائی۔ پاسکو کے تمام گودام سندھ میں ہیں۔ ہماری حکومت نے افغانستان کو گندم دینے پر پابندی لگائی ہے۔

مرکزی نائب صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ بلاول جواب دیں نوے ارب روپے سندھ کی عوام کے کہاں گئے۔ سندھ حکومت نے آٹے کا ریٹ کنٹرول کرنا ہے۔محکمہ خوراک آج بینکوں کا 90 ارب کا مقروض ہے۔

حلیم عادل شیخ  نے کہا کہ ادھار میں جو چیکس پر گندم اپنے لوگوں کے حوالے کی اس کے کتنے پیسے ریکور ہوئے ؟ چار لاکھ ٹن گندم کہاں گئی ؟ اس وقت بھی پاسکو کی گندم کو ملا کر ایک ملین ٹن گندم سندھ میں موجود ہے۔

 سندھ حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو نیچا دکھانے کے لئے عوام کو تکلیف پہنچا رہی ہے۔ فلور ملز اور دیگر کو گندم دینا سندھ حکومت کی زمہ داری ہے۔

 اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سیاست میں گرمی سے زیادہ سندھ میں کرپشن میں گرمی بڑھتی جارہی ہے ہم عوام کے سامنے حقائق لانا چاہتے ہیں۔

سندھ کے قائدِ حزبِ اختلاف  نے کہا کہ سندھ حکومت گڈ گورننس اور شفافیت کی باتیں کرتی ہے۔میڈیا رپورٹس میں لکھا گیا ہے کہ سندھ میں آٹے کی قلت میں سندھ حکومت کا فوڈ ڈیپارٹمنٹ شامل ہے۔

قائدِ حزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے آٹے کی قیمتوں پر قابو پایا جائے۔ پنجاب حکومت جو کر رہی ہے امید ہے سندھ حکومت بھی اس پر عمل کرے گی۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ تین لاکھ ٹن گندم جو سندھ حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹ کا بہانا کرکے نہیں اٹھائی گئی۔ ہم ٹرانسپورٹ دینگے۔ سندھ حکومت کو 34 روپے کلو کا آٹا دیا گیا 80 روپے کلو آٹا کیوں بک رہا ہے؟

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کراچی ڈویژن کے صدر خرم شیر زمان نے کہا نیب سے گزارش ہے کہ نوٹس لے، لاکھوں ٹن گندم کہاں گئی؟ سندھ حکومت عوام کی جانوں کے ساتھ کھیل رہی ہے۔

صدر پی ٹی آئی کرای خرم شیر زمان نے کہا کہ مراد علی شاہ مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔المیہ یہ ہے کہ  ان کے وزیر نے فلور پر کہا تھا کہ پی پی ذمہ دار ہے نیب گندم اور بوریوں کی چوری کا نوٹس لے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ ہری رام نے کہا تھا کہ کوئی بحران نہیں لاکھوں ٹن گندم موجود ہے، سندھ کی حکومت اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ مکمل طور ناکام ہیں۔ پولیس رپورٹس آرہی ہیں ان کا کس طرح نیٹ ورک بنا ہوا ہے۔

Related Posts