وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب پاکستانی ملازمین کیلئے مضبوطی کا سبب بنے گا، ایس ایم منیر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کیلئے نئی راہیں تلاش کی جائیں،ایس ایم منیر
اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کیلئے نئی راہیں تلاش کی جائیں،ایس ایم منیر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر اورسارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر،ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اوریونائٹیڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے کامیاب دورے سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی رشتے مزید مضبوط ہونگے۔

وزیراعظم عمران خان کاکامیاب دورہ سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی تربیت یافتہ ورکرزکیلئے مضبوطی کا سبب بنے گا۔ایس ایم منیر نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے کہا کہ دونوں ملکوں کے 70 سالوں پر محیط تعلقات انتہائی اہم ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے اس دورے سے پاکستان اور سعودیہ کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددملے گی،سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے کردار ادا کرنے کا اعلان خوش آئند ہے۔

سعودی عرب اور پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، سرمایہ کار دونوں ملکوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بھی مثبت اقدامات متوقع ہیں۔

وزیراعظم کے اس دورے سے دونوں ممالک کے مابین معاشی تعاون، سرمایہ کاری اور تجارت کو بڑھانے میں مدد ملے گی،دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کے حوالے سے تاریخ میں یہ اہم ترین دورہ ہے،سعودی عرب میں بہت سے پاکستانی کام کرتے ہیں۔

یہ پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اورپاکستان میں ترسیلات بھیجنے کا موثر ذریعہ ہیں۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کاساتھ دیاہے اوروزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سے باہمی تعلقات مزید مضبوط ہو گئے ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مشکل وقت میں پاکستان کو سپورٹ کیا،۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 20لاکھ سے زائد پاکستانیز کام کررہے ہیں جبکہ پاکستانی افرادی قوت کے لئے سعودی عرب میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے جارہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے دورے سے مزید استحکام حاصل ہوگا،ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اکیڈیمیاانڈسٹری کے قیام سے افرادی قوت کی تعداد میں تین ملین تک کا اضافہ کیا جائے جبکہ پاکستان سے سعودی عرب کے بڑے شہروں میں مرغی،بکرے،بچھڑے کا گوشت براہ راست ایکسپورٹ کرنے کے معاہدے کرنے کی ضرورت ہے۔

سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ میں پاکستان سے اجناس کی ایک بڑی کھپت ممکن ہے لیکن یہ کام باہمی کاروباری معاہدوں سے ہی کیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ پاکستانیوں کیلئے ویزوں میں نرمی اورآسان طریقہ کار رائج کرنا بھی ضروری ہے اورسعودی ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان کے متوقع دورہ پاکستان سے مثبت نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

Related Posts