کراچی: معروف دواساز ادارے گلیکسو اسمتھ کلائن نے مبینہ نقصان کے باعث بخار کیلئے سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی پیناڈول ٹیبلٹ کی پیداوار روکنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ریگولیٹری فائلنگ میں دوا ساز کمپنی نے کہا کہ پیناڈول، پیناڈول اکسٹرا اور بچوں کے سیرپ کیلئے مجبوراً فیصلہ کرنا پڑا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 52 نئے کیسز رپورٹ
موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز بڑھتے جارہے ہیں۔ اس دوران پیناڈول اور درد کش ادویات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جس سے دوا فروشوں نے فائدہ اٹھایا۔
حال ہی میں مختلف مقامات سے پیناڈول کی ذخیرہ کی گئی لاکھوں گولیاں برآمد ہوئیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دوا کی مانگ میں مصنوعی اضافے کیلئے مافیا سرگرم ہے تاہم اس پر مؤثر اقدامات اٹھائے گئے۔
دوسری جانب دوا ساز کمپنی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہم مذاکرات کے ذریعے دوا کی قیمت کا معاملہ حل کرنے کی بھرپور کوشش کے باوجود صورتحال قابو نہیں کرسکے۔
معروف دواساز کمپنی کے مؤقف کے مطابق حکومت سے کئی بار ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی گئی جس کی وجہ خام مال کی قیمت میں مسلسل اضافہ رہی۔ موجودہ قیمت پر دوا کی فروخت ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ جنوری کے دوران ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تاہم وفاقی کابینہ نے کوئی وجہ بتائے بغیر تجویز کو مسترد کردیا۔ دوا ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافے کی اجازت ڈرگ پرائس پالیسی کے تحت دی۔