پاکستان کی جیلوں میں جگہ ختم، ہزاروں اضافی قیدی انتظامیہ کیلئے درد سر بن گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

court ordered the release of those arrested for not vaccinating

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان کی جیلوں میں جگہ ختم ہوگئی، 64 ہزار قیدیوں کی گنجائش والی 116 جیلوں  میں 80 ہزار کے قریب قیدی جمع کرنے سے انتظامیہ کیلئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔

سپریم کورٹ وفاقی محتسب کی جانب سے جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے چاروں صوبوں کی 116 جیلوں میں 64 ہزار 99 قیدیوں کی منظور شدہ صلاحیت پر 79 ہزار 603 قیدی موجود ہیں۔

مقامی انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب سے قیدیوں کی شکایات، بالخصوص خواتین قیدیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے سفارشات مرتب کرنے کو کہا تھا۔

وفاقی محتسب کی جانب سے سینئر وکیل حافظ احسان احمد کھوکھر نے عدالت عظمیٰ کے سامنے رپورٹ پیش کی اورجیلوں کی منظور شدہ گنجائش کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے صوبہ کے حساب سے اعداد و شمار بھی فراہم کیے۔

اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے چاروں صوبوں میں مجموعی طور پر 79 ہزار 603 قیدیوں میں سے 48 ہزار 283 پنجاب کی 43 جیلوں میں ہیں جن کی منظور شدہ صلاحیت 36 ہزار 806 ہے۔

13 ہزار 538 کی گنجائش کے مقابلے میں سندھ کی 24 جیلوں میں 17 ہزار 322 قیدی ہیں، خیبرپختونخوا کی 38 جیلوں منظور شدہ 11 ہزار 170 کی صلاحیت کے مقابلے میں 11 ہزار 891 قیدی موجود ہیں۔بلوچستان میں قیدیوں کی تعداد جیلوں کی منظور شدہ صلاحیت سے کم ہے۔

مزید پڑھیں: کوسٹ گارڈز کی کارروائی، پسنی سے 20 ارب روپے کی منشیات برآمد

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں اور ملنے آنیوالے لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی، بیٹھنے کے انتظامات، بیت الخلاء اورصحت کی سہولیات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے لیکن گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کی وجہ سے انتظامیہ سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہے۔

Related Posts