اسلام آباد: پاکستان نے عالمی برادری سے مسئلۂ کشمیر کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر دُہرایا ہے۔ یورپی مشنز سے ملاقات کے دورن وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مسئلۂ کشمیر کا اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ترجمان وزارتِ خارجہ عائشہ فاروقی نے بتایا کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کی گزشتہ روز یورپی یونین ممبران و دیگر یورپی ممالک کے وفود کے سربراہان سے ملاقات ہوئی۔
وفود کے سربراہان کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن، مسلسل کرفیو اور مواصلاتی رابطوں کو مسلسل بند رکھنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔
بریفنگ کے دوران سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی طرف اشارہ کیا جس کے تحت بھارت خطے کی جغرافیائی صورتحال تبدیل کرنے کی مذموم کوششوں میں ملوث ہے۔
سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے وفود سربراہان کو آگاہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ضروری ہے۔
سربراہانِ وفود کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری خارجہ نے بھارت پر مسلط بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی اقلیت مخالف امتیازی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسلم کش پر تشدد اقدامات کی شدید مذمت کی۔
FS underscored the need for implementation of UNSC Resolutions. Also condemned targeted violence against Muslims and threats posed by anti-minority discriminatory policies of BJP Government. 2/2
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) March 11, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کا بد ترین کرفیو آج 221ویں روز میں داخل ہوگیا جبکہ غاصب بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر درجنوں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
بھارتی فوج نے سرحدی ضلع کپواڑہ کے علاقے کرالپورہ میں محاصرے اور تلاشی کی سفاکانہ کارروائی کے دوران 3 افراد کو گرفتار کر لیا۔ قابض فوج نے الزام لگایا کہ گرفتار لوگوں کے خلاف حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے لیے کام کرنے پر کارروائی کی گئی۔
مزید پڑھیں: کشمیر سرچ آپریشن کے نام پر درجنوں بے گناہ نوجوان گرفتار