پاکستان اور چین کے کسٹمز اداروں کا تعاون اور رابطے بڑھانے پر اتفاق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

pak china customs
پاکستان اور چین کے کسٹمز اداروں کا تعاون اوررابطے بڑھانے پراتفاق

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:پاکستان اور چین کے کسٹمز اداروں نے تعاون پر اتفاق کیا ہے ۔چین کے کسٹمز کے وفد نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کا دورہ کیا اور پاکستان کسٹمز کے سینئر افسران سے جامع ملاقاتیں کیں۔

چین کی جنرل کسٹمز ایڈمنسٹریشن اور پاکستان کسٹمز کے وفود نے حالیہ سالوں میں دونوں ممالک میں متعدد ملاقاتیں کی ہیں جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تعاون،معلومات کے تبادلہ اور انفورسمنٹ کے نظام کو فروغ دینے میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے چینی وفد کو خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو اثاثہ قرار دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعاون کے فروغ اور معلومات کے تبادلہ کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک اشیاء کی برآمد کے وقت اشیاء کی بروقت اور درست قیمت کے تبادلہ کے باعث انڈر انوائیسنگ اور تجارتی منی لانڈرنگ کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو انہوں نے پاکستان میں چین کے سفیر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں بھی اٹھایا ہے۔مذاکرات میں گرین کوریڈور بھی زیر بحث آیا۔ گرین کوریڈورایک منظم کسٹمز کلیئرنس کا نظام ہے جو کہ خاص طور پر زرعی مصنوعات کی تجارت سے متعلقہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شپنگ کمپنیوں اور ایجنٹس کیلئے فنانشل گارنٹی لازمی قرار دینے کا فیصلہ

یہ نظام سلک روٹ ڈرائی پورٹ سست پاکستان اور خنجراب ڈرائی پورٹ تاشقندچین پر نافذالعمل ہو گا۔اجلاس میں اشیاء کی قیمت سے متعلقہ معلومات کے تبادلہ کے درمیان حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

دونوں ممالک کے درمیان غیر قانونی کرنسی کی تجارت بھی زیر بحث آئی۔ دونوں اطراف نے آتھورائیزڈاکنامک پروگرام کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ممبر کسٹمز پالیسی محمد جاوید غنی نے کلیئرنس نظام کے چیدہ نکات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس نظام کی بدولت پھل اور دوسری زرعی اجناس کی درآمد اور برآمد کی کلیئرنس تیز تر ہو سکے گی۔

کسٹمز کا عملہ اس تیز تر کلیئرنس کے لئے تعینات کیا جائے گااور اشیاء کی سٹوریج اور چیکنگ کے لئے علحدہ جگہ وقف کی جائے گی۔دو دن کی میٹینگز میں اس بات پر اتفاق رائے کیا گیا کہ گرین کوریڈور نظام کے تحت غذائی اجناس کی کلئیرنس سست خنجراب بارڈر پر تیز تر کی جائے۔

بارڈر مینجمنٹ تعاون کو بہتر کرنے کے لئے دونوں ملکوں کے کسٹمز اداروں سے افسران کی نامزدگی کی جائے جو کہ باقاعدگی سے تعاون کی رفتار کا جائزہ لیں۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان آتھورائیزڈ اکنامک پروگرام کے تجربے کو چین کے ساتھ شیئرکر ے گااور دونوں ممالک اس پروگرام کے تحت معلومات کے تبادلہ کے نظام میں بہتری لائیں گے۔

Related Posts