پاک ایران کشیدگی میں کمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان اور ایران کے درمیان فضائی حملوں کے بعد کشیدگی کمی واقع ہوگئی ہے، جبکہ اسلام آباد نے کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے سفیروں کو بھی 26 جنوری تک اپنے عہدوں پر واپس آنے کو کہا گیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان پیر کو دورہ کریں گے، اور کہا کہ ان کا سفیر جمعے کو اسلام آباد میں دوبارہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالے گا۔

پاکستان نے تہران سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا اور اپنے ہم منصب کو اسلام آباد واپس آنے کی اجازت نہیں دی تھی، ساتھ ہی تمام اعلیٰ سطحی سفارتی اور تجارتی مصروفیات بھی منسوخ کر دی تھیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی دعوت پر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان 29 جنوری 2024 کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔”

حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کی طرف سے ٹِٹ فار ٹیٹ حملے سرحد پار سے ہونے والی سب سے زیادہ دراندازی تھی اور اس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے خطے میں وسیع تر عدم استحکام کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی۔

دونوں مسلم ممالک کے درمیان چٹانی تعلقات کی تاریخ رہی ہے، لیکن یہ دراندازی کئی دہائیوں میں سب سے بڑے حملوں کے مترادف ہے۔اسلام آباد نے کہا کہ اس نے علیحدگی پسند بلوچ لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جب کہ تہران نے کہا کہ اس کے میزائل حملوں میں جیش العدل (جے اے اے) گروپ کے عسکریت پسندوں کو مارا گیا۔

ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ اسلام آباد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان اور ایران امت مسلمہ کے دو اہم ممالک ہیں۔

Related Posts