عمران خان سے کوئی بات نہیں ہوگی، سپریم کورٹ اپنی پوزیشن واضح کرے، فضل الرحمان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان سے کوئی بات نہیں ہوگی، سپریم کورٹ اپنی پوزیشن واضح کرے، فضل الرحمان
عمران خان سے کوئی بات نہیں ہوگی، سپریم کورٹ اپنی پوزیشن واضح کرے، فضل الرحمان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعرات کو سپریم کورٹ پر الزام عائد کیا کہ وہ ایک فرد کی حمایت کر رہی ہے اور اسے سیاست میں مرکزی شخصیت بنا رہی ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اظہار خیال کیا کہ عدالت نے جبر کے ذریعے فیصلہ دیا ہے، اس پر نظر ثانی کی جائے۔

جے یو آئی-ف کے سربراہ نے ایک شخص کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے مبینہ تعصب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور عمران خان کی جانب سے لچک کے امکان کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے مزید لچکدار رویہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود پی ٹی آئی چیئرمین کے ساتھ ”کسی بھی امکانی بات چیت” کو بھی مسترد کردیا۔

پی ڈی ایم کے چیئرمین نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ پہلے ہی قانون پاس کر چکی ہے، اور سپریم کورٹ ایکٹ کا احترام کرے گی کیونکہ کوئی بھی پارلیمنٹ کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کب تک بلیک میل کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے سیاست میں ایک شخص کو مرکزی شخصیت بنایا ہے، جسے نااہل قرار دیا جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جس شخص کو سیاست میں نہیں آنا چاہیے اس سے مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:چودھری انوارالحق نے وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

فضل الرحمن نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ بالادست ہے اور اگر سیاستدانوں کو ججوں کے ذریعے عدالت میں بلایا جا سکتا ہے تو پارلیمنٹ ججوں کو کیوں نہیں بلا سکتی؟

Related Posts