محکمہ موسمیات نے نیا ڈوپلر سسٹم فعال کردیا، بارش اور سمندری طوفان کا بروقت پتہ چل سکے گا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محکمہ موسمیات نے نیا ڈوپلر سسٹم فعال کردیا، بارش اور سمندری طوفان کا بروقت پتہ چل سکے گا
محکمہ موسمیات نے نیا ڈوپلر سسٹم فعال کردیا، بارش اور سمندری طوفان کا بروقت پتہ چل سکے گا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: شہر قائد میں موسم کا حال جاننا ہوگیا ہے اب بہت آسان، محکمہ موسمیات نے جاپان کے تعاون سے نیا ڈوپلر سسٹم فعال کردیا، کراچی میں کتنی بارش ہوگی؟اور کیسے ملے گا موسم کا مکمل احوال؟یہ سب کچھ جاننے کے لئے ہم نے محکمہ موسمیات کے دفتر کا دورہ کیا۔

ہم ریڈار سسٹم کی عمارت میں داخل ہوئے تو تھرڈ فلور پر آبزرویشن سسٹم قائم تھا، یہاں ریڈار کا سارا ڈیٹا جمع کیا جاتا ہے، ڈوپلر ریڈار سسٹم کی تیرہویں منزل پر تمام آلات نصب کئے گئے ہیں، اس منزل کو ایکیوپمنٹ روم کا نام دیا گیا ہے۔

اس موقع پر سردار سرفراز چیف میٹرولوجسٹ نے ہمیں بتایا کہ پہلے جو ریڈار سسٹم تھا وہ ویدر سرویلینس ریڈار تھا، وہ پرانی ٹیکنالوجی تھی، اُس کی کوریج کم تھی، وہ کیونکہ 5سینٹر میٹر کی ویو لینتھ پروڈیوس کرتا تھا، مگر یہ جو ریڈار ہے اس کی اُس کے مقابلے میں دگنی قابلیت ہے، اس کی 10سینٹر میٹر کی ویو لینتھ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس پوری بلڈنگ کی 71میٹر لمبائی ہے، اور 17منزلہ عمارت ہے، اس کی اونچائی زیادہ رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ کراچی بلند عمارات کا جنگل بن چکا ہے، انہوں نے بتایا کہ اس علاقے میں چونکہ اونچی بلڈگز بن چکی ہیں۔اس لئے اس کی اونچائی زیادہ رکھی گئی ہے۔

سردار سرفراز نے کہا کہ جب ہمیں اس با ت کا خیال رکھنا ہوتا ہے کہ جب اینٹینا اپنی لہر چھوڑتا ہے تو وہ لہر کسی بلڈنگ سے ٹکرا کر واپس نہ آجائے، اس لئے اس کی اونچائی زیادہ رکھی گئی ہے، تاکہ اس کی ویو بلڈنگز کے اوپر سے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کی کوریج زیادہ کیونکہ یہ 10سینٹر میٹر کی ویو لینتھ ہے، یہ کراچی کے 450کلومیٹر کا چاروں طرف کا علاقہ کور کرتا ہے، 450 کلومیٹر کی رینج میں جو بادل ہوں گے یہ انہیں کورکرکے آپ کو اسکرین پر دکھائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ چونکہ کراچی کے تین اطراف میں سمندر ہے، تو جو بھی بادل 450کلومیٹر کے اندر داخل ہوں گے یہ اُس کو ڈیٹیکٹ کرکے آپ کو اس کے بارے میں بتا سکتا ہے۔

سردار سرفراز نے کہا کہ جو بھی مٹی کا طوفان آتا ہے، یا جو گرج چمک والے بادل ہوتے ہیں، ان بادلوں کے پہنچنے سے پہلے ایک سخت قسم کی آندھی چلتی ہے، پہلے ہم اس آندھی کا اندازہ نہیں لگا پاتے تھے کہ یہ کتنی رفتار کی ہوگی۔

مگر اب ریڈار کی اسکرین پر دیکھ کر ہم 200کلومیٹر کے ریڈیس میں ہم بتا سکیں گے کہ یہ آندھی جو اگلے ایک یا دو گھنٹے میں چلنے والی ہے، اس کی رفتار کتنی ہوگی۔

Related Posts