معین اختر کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معین اختر کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے
معین اختر کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:معروف اداکار، کامیڈین،فنکار اور میزبان معین اختر کو مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے، ان کی اداکاری آج بھی مرجھائے ہوئے لبوں پر مسکراہٹیں بکھیر دیتی ہے۔

معین اختر 24 دسمبر 1950کو کراچی میں پیدا ہوئے اور صرف 13 برس کی عمر میں ہی ا سٹیج پرادکاری کے جوہر دکھانا شروع کیے۔16 سال کی عمر میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی نقل اتار کر ٹیلی ویژن پر اداکاری کا آغاز کیا۔انہوں نے ریڈیو، ٹی وی، اسٹیج اور فلم میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔

اداکاری کے علاوہ پوری دنیا میں ان کی میزبانی کے انداز کو سراہا جاتا ہے۔کامیڈی کی دنیا میں معین اختر کا کوئی ثانی نہیں تھا جب وہ کامیڈی کرتے تو مرجھائے ہوئے چہرے کھل اٹھتے تھے اور ان کی کامیڈی لبوں پر مسکراہٹیں بکھیر دیتی تھی۔

معین اختر کا خاندان قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے کراچی میں قیام پذیر ہوا۔انہوں نے اپنی تمام تر تعلیم کراچی میں ہی حاصل کی اور دوران تعلیم معین اختر غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔

معین اختر کے یاد گار ڈراموں اور اسٹیج شوزمیں آنگن ٹیڑھا،روزی، سچ مچ، نوکر کے آگے چاکراور اسٹوڈیو پونے تین، بندر روڈ سے کیماڑی، اسٹوڈیو ڈھائی، یس سر نو سر اورعید ٹرین شامل ہیں، ڈرامہ روزی میں ان کاکردارشاید کبھی نہ بھلایا جاسکے۔

معین اختر بہترین اداکار،میزبان، پروڈیوسر،ڈائریکٹراور گلوکارکے طورپر جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ریڈیو، ٹی وی فلم میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اعلی جوہر دکھائے۔انہوں نے 1974میں فلم، تم سا نہیں دیکھا، مسٹر کے ٹو اور مسٹر تابعدار میں بھی اپنے کام سے شائقین کو خوب لطف اندوز کیا۔

ان کی بے ساختہ اداکاری اور چلبلے جملوں سے ہنسی مچل جاتی ہے۔ اسکرین پر انور مقصود اور بشری انصاری کے ساتھ معین اختر کی جوڑی کو مداحوں نے بے حد پسند کیا گیا۔

حکومت پاکستان نے معین اختر کی خدمات کے اعتراف میں انہیں پرائڈ آف پرفارمنس، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔یہ عظیم فنکار 22 اپریل2011 کو اپنے کروڑوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کر گیا مگر پھر بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

Related Posts