بینائی سے محروم حافظ کبیرالیکٹریشن، جس نے معذوری کو مجبوری نہیں بنایا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ایک حافظ قرآن، بینائی سے محروم اور ہنر مند الیکٹریشن جس نے اپنی معذوری کے باوجود چیلنجوں کا مقابلہ کیا۔

حافظ کبیر کی بینائی بچپن میں ہی ختم ہوگئی تھی، تب سے اسے گھومنے پھرنے میں مدد کے لئے دوستوں اور اپنے گھر والوں پر انحصار کرنا پڑا، مگر اس نے بینائی سے محروم ہونے کے باوجود اپنے کام کو آگے بڑھانے سے نہیں روکا۔

حافظ کبیر نے اپنے بھائی سے الیکٹریشن کا کام سیکھا تھا، جو ایک ماہر ا لیکٹریشن ہے، اپنی معذوری کے باوجود، اس نے اپنے کام کو جاری رکھا، یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس کے باعث اس کی جان کو خطرہ لاحق ہے، ایم ایم نیوز کو حافظ کبیر نے بتایا کہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے سے مزدوری کرنا بہتر ہے۔

“میں نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جن کے ہاتھ یا پیر بھی نہیں ہیں لیکن پھر بھی وہ سخت محنت کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ محنت کرنا ہی صحیح چیز ہے۔ کبیر کے مطابق، اس نے 12 سال کی عمر میں قرآن شریف حفظ کیا اور سائیکلوں پر سی ڈیز بیچنا شروع کردیں۔

انہوں نے مزید کہا، ”آج، مجھے بجلی کی مرمت کا تقریبا 12 سال کا تجربہ ہے۔ کبیر کا کہنا تھا کہ اسے یہ کام کرتے ہوئے خطرہ ضرور ہے مگر اب اسے یہ کام کرتے ہوئے لطف آتا ہے۔

کبیر کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے چیلنجوں پر قابو پانے میں ناکام رہے تو ہم اپنی زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے، اس لئے محنت سے نہیں گھبرانا چاہئے۔

بینائی سے محرومی آج کل عالمی صحت کا مسئلہ ہے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق، دنیا میں 285 ملین افراد نابینا ہیں، جن میں 39 ملین اندھے ہیں۔ صرف پاکستان میں یہ تعداد 23 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔

Related Posts