واٹر بورڈ نے پانی چور مافیا کو بچانے کیلئے جعلی آپریشن کی تیاری کرلی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واٹر بورڈ نے پانی چور مافیا کو بچانے کیلئے جعلی آپریشن کی تیاری کرلی
واٹر بورڈ نے پانی چور مافیا کو بچانے کیلئے جعلی آپریشن کی تیاری کرلی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ادارہ فراہمی آپ و نکاسی کے شعبہ سیکورٹی اور اینٹی تھیفٹ سیل کے افسران نے ایک بار پھر جعلی آپریشن کی تیاری کر لی ہے۔ سائٹ سپر ہائی وے تھانے کی حدود میں واقع کھارے پانی کے بند کنویں پر کارروائی کر کے اصل پانی چوروں کو بچایا جائے گا۔

ایم ایم نیوز کو موصول ہونے والے دستاویزات کے مطابق 25 نومبر کو واٹر بورڈ کے شعبہ سیکورٹی کے افسران نے سائٹ سپر ہائی ووے پر واقع شکیل مہر ‘ اجمل خان ‘ عبدالواحد عرف وحید اوروافضل خان کے مشترکہ سیٹ اپ پر نمائشی کارروائی کی تھی۔

 نمائشی کارروائی کر کے بھاری رقم اینٹھ کر مقدمہ تک درج نہیں کرایا گیا تھا۔ جس کی اطلاعات ذرائع ابلاغ پر آنے کے بعد واٹر بورڈ کے شعبہ سیکورٹی اور اینٹی تھیفٹ سیل نے ایک اور آپریشن کی تیاری کی ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ شعبہ سیکورٹی کے اہلکار اور اینٹی تھیفٹ سیل کے افسران 29 نومبر کے بعد کسی بھی وقت سائٹ سپر ہائی وے کی حدود میں لاسی گوٹھ پر سپرنٹ واٹر سپلائی کے بند کنویں پر جعلی آپریشن کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس کے بعد باقاعدہ مقدمہ درج کرا کے ذرائع ابلاغ کے ذریعے ادھوری معلومات پہنچا کر افسران کو گمراہ کن معلومات دینا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ جگہ لاسی گوٹھ پر اس سے قبل اینٹی تھیفٹ سیل کے سابق انچارج راشد صدیقی نے آپریشن کر کے سپرنٹ واٹر سپلائر کے کھارے پانی کے کنویں کو بند کروا کر مبینہ طور پر غلط معلومات کی بناء پر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

 بعد ازاں مذکورہ ایف آئی آر سی کلاس کر دی گئی تھی۔ اب بند جگہ پر دوبارہ آپریشن کر کے اصل پانی چوروں کو تحفظ فراہم کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کے سیکورٹی عملے نے میجر (ر) مجید کے ہمراہ 25 نومبر کو ایوب گوٹھ ملک آغا محمدی پیالہ ہوٹل کے قریب آپریشن کیا تھا جس کا مقصد رقم اینٹھنا تھا۔

تاہم عوام کے جمع ہونے اور عوامی نمائندوں بشمول رکنِ قومی اسمبلی سیف الرحمان،  پیپلز پارٹی کے رہنما لالہ عبدالرحمان اور شاہد خان مہمند کے موقع پر پہنچنے اور سرنگ برآمد ہونے کے بعد واٹر بورڈ اہلکار بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔

واقعے کے 4 روز گزر جانے کے بعد بھی مقدمہ تک درج نہیں کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے مذکورہ واٹر بورڈ کے افسران کو ہائیڈرنٹ کے ٹھیکیدار بلال عرف بنٹی نے دباؤ ڈال کر آپریشن رکوایا۔

مزید پڑھیں: واٹر بورڈ کے سیکورٹی اسٹاف نے پانی چوروں کیخلاف آپریشن ادھورا چھوڑ دیا

شکیل احمد عرف شکیل مہر ولد حامد شاکر، اجمل خان ولد قائم خان، عبدالواحد عرف وحید والد عبدالوہاب، افضل خان ولد طالع من کے علاوہ سائٹ سپر ہائی ووے فیز ون اور فیز ٹو ‘ ایوب گوٹھ ‘فیڈرل بی ایریا بلاک 22 اور نارتھ کراچی انڈسٹریل ایریا میں کھارے پانی اور لائنوں کا کام کرنے والی چھوٹی اور دیگر کمپنیوں کو ختم کرنے کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔

Related Posts