اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے صحافی عرفان رضا کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا اور بعد میں انھیں رات گئے رہا کر دیا گیا، جس کے بعد وفاقی حکومت کی ہدایت پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
پولیس نے صحافی عرفان رضا کے مبینہ اغوا اور رہائی کی تمام زاویوں سے تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی آپریشنز کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی۔ سینئر صحافی کے اہل خانہ کی شکایت پر ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔
ایک مقامی اخبار کے لیے کام کرنے والے صحافی، عرفان رضا کو مبینہ طور پر چار مسلح افراد نے گزشتہ رات رمنا تھانے کی حدود سے اغوا کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اغوا کاروں نے اُن کے اہلِ خانہ کو دھمکیاں بھی دیں۔
واضح رہے کہ اس واقعے کی سب سے پہلے رپورٹ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سابق صدر شکیل قرار نے کی۔
اسلام آباد ، تھانہ رمنا کی حدود سے ڈان اخبار کے سینئر رپورٹر عرفان رضا کو مبینہ طورپر چار مسلح افراد گاڑی سمیت اغوا کرکے لے گے ، اغوا کار جاتے ہوئے اسکی اہلیہ کو بھی اسلحے کی نوک پر دھمکی دیتے ہوئے فرار ، یہ کیا ہورہا ہے اسلام آباد میں @ICT_Police @dcislamabad @SdqJaan
— Shakeel Qarar (@Qarar009) November 3, 2022
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سینئر صحافی عرفان رضا خیریت سے ہیں اور میری ان سے بات ہوئی ہے۔
سینئر صحافی عرفان رضا بخیریت ہیں، الحمدللہ۔ میری ان سے بات ہوئی ہے۔ عرفان نے اپنے اہل خانہ کو فون کرکے اطلاع دی ہے کہ وہ خیریت سے ہیں۔ میں ان کے اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں ہوں جو عرفان رضا کو لینے چکری پہنچ گئے ہیں۔واقعے کی تحقیات جاری ہیں۔
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) November 3, 2022
اُن کا کہنا تھا کہ عرفان رضا نے اپنے اہل خانہ کو فون کر کے اطلاع دی ہے کہ وہ خیریت سے ہیں۔
عمران خان کے کنٹینر پر حملہ، پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا
جمعرات کو اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ میں ان کے اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں ہوں جو عرفان رضا کو لینے چکری پہنچ گئے ہیں جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔