جے یو آئی نے سندھ حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے اجلاس طلب کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جے یو آئی سندھ نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے نتائج ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے مبینہ دھاندلی پر سندھ حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے پارٹی کی صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس 6 جولائی کو حیدر آباد میں طلب کر لیا۔

جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا راشد سومرو نے کراچی پریس کلب پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات میں سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی مبینہ مداخلت اور بے ضابطگیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پنجاب اسمبلی، 25اراکین کے ووٹ شمار نہ کرنے سے نمبر گیم اہمیت اختیار کر گئی

مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ جے یو آئی سندھ بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کرتی ہے، سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی کے خلاف صوبائی سطح پر تحریک چلانے کے لئے جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کی مجلس شوریٰ کا اجلاس 6 جولائی کو حیدرآباد میں طلب کرلیا گیا ہے۔

اس موقع پر صوبائی نائب امیر مولانا عبدالکریم عابد ، مولانا محمد غیاث ، مولانا سمیع الحق سواتی ، قاری محمد عثمان ، شرف الدین اندھڑ، مولانا نورالحق ، مولانا احسان اللہ ٹکروی ودیگر بھی موجود تھے۔

مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ قیام پاکستان لیکر اب تک ایک سازش کے تحت جے یوآئی کو دو صوبوں تک محدود کرکے بطور خاص سندھ میں راستہ روکا جارہا ہے، ہمیشہ سندھ میں جے یوآئی کے مینڈیٹ پر ہی کیوں ڈاکا ڈالا جاتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے توقع تھی کہ وہ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے تحفظات کا نوٹس لیکر اپنی صوبائی حکومت سے جواب طلب کریں گے لیکن بلاول بھٹو نے اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہوکر سندھ حکومت کی بےقاعدگیوں کے وکیل صفائی کا کردار ادا کیا ۔

مولانا راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ہمارے ڈیڑھ سو کے قریب ذمہ داران اور کارکنان پر پریشر ڈالنے کیلئے جعلی ایف آئی آر درج کروائیں ، تین مقدمات میں دہشت گردی کی سنگین دفعات لگائی گئیں ، ڈیڑھ سو کارکنان مختلف مقامات پر تشدد سے شدید زخمی ہوئے، سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، ٹھپے لگائے گئے، اگر ایسا متنازعہ اور خونیں الیکشن کرانا تھا تو اس سے بہتر تھا کہ ایک نوٹی فکیشن جاری کرکے اپنے کارکنان کی نامزدگیاں کروالیتے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی مرضی کا بلدیاتی بل اسمبلی سے منظور کروایا اور من چاہی حلقہ بندیاں کروائیں ، سندھ نے پولیس گردی اور غنڈہ گردی کرکے جمعیت علماء اسلام کا جمہوری راستہ روکا ہے۔ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر رینجرز کے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے گئے تھے کہ وہ پولنگ اسٹیشن کی طرف نہ جائیں جبکہ سندھ پولیس پیپلز پارٹی کی بی ٹیم کا کردار ادا کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کررہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو سے دوبارہ درخواست ہے کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات پر پارلیمانی کمیٹی بنوائیں، ہم ہر ضلع کی صرف دو دو یونین کونسلز بطور ٹیسٹ لاکر دیں گے، اگر ہم نے بلدیاتی انتخابات میں آپ کی پارٹی کی دھاندلی ثابت نہ کی تو تمام نتائج من وعن تسلیم کرکے آپ سے معافی بھی مانگیں گے۔

Related Posts