نور مقدم قتل کیس، آئی جی اور تفتیشی افسر اسلام آباد ہائی کورٹ میں طلب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالتِ عالیہ اسلام آباد نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے لیے آئی جی اسلام آباد اور مقدمے کے تفتیشی افسر کو طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے اندوہناک قتل کے کیس میں ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت جعفر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔ سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درِخواستِ ضمانت سنگل جج بینچ کی بجائے ڈویژن بینچ کو سننی چاہئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ چالان ایڈیشنل سیشن جج کے پاس فائل ہوا ہے تو معاملہ ڈویژنل بینچ میں کیسے جائے گا؟کس قانون کے تحت آپ درخواستوں کی سماعت سنگل بینچ کی بجائے ڈویژن بینچ کو کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں؟ عطا ربانی کی کورٹ کا اسپیشل کورٹ کا نوٹیفکیشن ہوا ہے تو وہ دکھائیں۔

سرکاری وکیل سے مکالمے کے دوران جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ آپ نوجوان ہیں، ایڈووکیٹ جنرل کو خود آ کر دلائل دینے کی درخواست کریں۔ اس ہائی پروفائل کیس میں ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟ تین روز تک بحث کی گئی اور آپ کو تیاری کا بھی موقع نہیں ملا؟ ہم چاہتے تھے کہ مدعی کے وکیل شاہ خاور نہیں تو سرکاری وکیل کی بحث ہوجائے۔

ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نور مقدم کے مخصوص کیس میں ٹرائل خصوصی عدالت کرے گی یا الگ ہوگا، یہ دیکھنا ہے۔ بہتر ہے یہ معاملہ آج ہی حل کر لیا جائے۔ کیس کل تک فکس کرلیتے ہیں۔ قانون کی شق بتا دیں۔ اسے ابھی ریفر کردیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور تفتیشی افسر کی طلبی کے احکامات جاری کردئیے۔ 

یہ بھی پڑھیں: نور مقدم کیس میں مالی اور خانساماں کی درخواستِ ضمانت مسترد