عالمی تحفظ ختم نبوت، نوجوان نسل کو ختم نبوت کی اہمیت سے آگاہ کرنے کیلئے کس طرح سے کام کررہا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عالمی تحفظ ختم نبوت، نوجوان نسل کو ختم نبوت کی اہمیت سے آگاہ کرنے کیلئے کس طرح سے کام کررہا ہے؟
عالمی تحفظ ختم نبوت، نوجوان نسل کو ختم نبوت کی اہمیت سے آگاہ کرنے کیلئے کس طرح سے کام کررہا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: عالمی تحفظ ختم نبوت کراچی کی نوجوان نسل کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اور اسلام میں ختمِ نبوت کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

عالمی تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما قاضی احسن احمد نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم 1949 میں سید عطا اللہ شاہ بخاری نے بنائی تھی۔

1953 میں پاکستان میں پہلی تحریک ختم نبوت کا آغاز ہوا جس میں بہت سے مسلمانوں نے اس عظیم مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ تحریک کے دباؤ کی وجہ سے پاکستان کی قومی اسمبلی نے 1974 میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا اور 1984 میں قادیانیوں کے خلاف آرڈیننس لایا گیا۔جس کے بعد عالمی خاتم تحفظ ختم نبوت قائم کردیا گیا۔

قاضی احسن احمد نے کہا کہ عالمی خاتم تحفظ ختم نبوت کے قیام کے بعد سے، اس کے کام کو ہائی کورٹس، سپریم کورٹ اور دیگر فورمز نے سراہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں جناب احسن احمد نے کہا کہ اگر یہاں عالمی خاتم التحفظ نبوّت نہ ہوتی تو مسلمانوں کا عقیدہ متاثر ہوتا۔ قاضی احسن احمد صاحب نے کہا کہ ہزاروں قادیانی اسلام قبول کر چکے ہیں۔

مولانا رضوان قاسمی نے کہا کہ ہر مسلمان اللہ کے آخری نبی کا خصوصی احترام کرتا ہے اور کہا کہ خاتم النبیین کے لیے کام کرنے کا بہترین طریقہ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھنا اور سمجھنا ہے۔ اس سے قدرتی طور پر لوگوں کے دلوں میں پیار اور محبت بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کا پیغام ہر مسلمان دے سکتا ہے، وہ جہاں بھی کام کر رہا ہے اور اس کے لیے کسی کو بھی خصوصی تربیت کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبی ہیں اور اب کوئی نہیں۔ اللہ کے رسول زمین پر آئیں گے۔

مولانا کلیم اللہ نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تحفظ ختم نبوت کراچی کے 18 ٹاؤنز میں 18 ناظمین تعینات کر رہے ہیںجو کہ ختم نبوت کے حوالے سے آگاہی پیدا کر رہے ہیں۔

مفتی محمد عادل غنی نے کہا کہ تنظیم کا بنیادی مقصد ختم نبوت کے تحفظ کے بارے میں علم پیدا کرنا اور پھیلانا ہے اور اس پیغام کو پورے ملک کے ہر فرد تک پہنچانا ہے۔

Related Posts