ایف آئی اے نے ای او بی آئی کے افسرمحمد جمیل کو گرفتار کرلیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایف آئی اے نے EOBIکے افسرمحمد جمیل گرفتار کرلیا
ایف آئی اے نے EOBIکے افسرمحمد جمیل گرفتار کرلیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کارپوریٹ کرائم سرکل نے کارروائی کرتے ہوئے ای او بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ایڈمنسٹریشن) محمد جمیل کو گرفتارکر لیا ہے۔ملزم محمدجمیل پر قومی خزانے کو 49لاکھ35ہزار 200روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

تفصیلات کے مطابق محمد جمیل نے EOBI ہیڈ آفس کے لیے ایک ٹینڈر350KVA اور 280KVA کے جنریٹر خریدنے کے لیے جاری کیا گیا، چیئرمین EOBI کی جانب سے مبینہ میسرز کمنس سیلز اینڈ سروس کمپنی کو پیشگی ادائیگی کی گئی، کمپنی نے الائیڈ بینک لمیٹڈ مال روڈ لاہور بینک گارنٹی جمع کرائی، جسے ای او بی آئی نے افسران نے جان بوجھ کر کیش نہیں کیا۔

ڈائریکٹر جنرل ایڈمنسٹریشن نے مبینہ کمپنی کو دھوکہ دہی، غبن، اعتماد کی خلاف ورزی میں غیر قانونی احسان سے نوازا، جس کی وجہ سے سرکاری خزانے کو نقصان ہوا کیونکہ کمپنی ٹینڈر کے مطابق جنریٹر سیٹ فراہم نہیں کر سکی اور حکومتی فنڈز کو فعال ملی بھگت سے ہڑپ کر گئی۔

اس دوران تفتیش ریکارڈ پر آیا کہ چیئرمین ای او بی آئی ظفر گوندل نے ٹینڈر، پی پی آر اے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر میسرز کمنس سیلز اینڈ سروسز پاکستان لمیٹڈ کو 49لاکھ35ہزار 200روپیکی پیشگی ادائیگی کی منظوری دی تھی۔

ٹینڈر اشتہار میں واضح ہدایت کے باوجود کہ جنریٹر دستیاب اسٹاک سے فراہم کیا جائے گا، اس وقت کے ڈی جی، ایف اینڈ ایمرزا امتیاز اور ڈائریکٹر فنانس آصف آزاد نے ٹینڈر پی پی آر اے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر چیک جاری کیا۔

چیئرمین ای او بی آئی کی غیر قانونی منظوری پر، ظفر گوندل، ڈائریکٹر جی اے ڈی مسٹر محمد جمیل نے میسرز کمنز سیلز اینڈ سروس کی غیر قانونی ایڈوانس ادائیگی کی تجویز پر کارروائی کی اور اس کے ساتھ ساتھ وقت ختم ہونے پر قیمتی بینک گارنٹی کیش نہیں کی۔

ایم ایس کمنس سیلز نے فراہم کی پیشگی ادائیگی کے خلاف اور خدمات، جس سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا، EOBI کو 350 KVA/280-KW ڈیزل جنریٹر کا سیٹ آج تک نہیں ملا ہے۔اس مقدمہ میں اس وقت کے چیئرمین ظفر گوندل،امتیاز مرزا ولد مرزا غلام محمد، اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل فنانس اینڈ اکاؤنٹس، ای او بی آئی،آصف آزاد ولد محمد آزاد، اس وقت کے ڈائریکٹر فنانس۔

مزید پڑھیں: نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کے والد نے فرد جرم کے خلاف درخواست واپس لے لی

اس کے علاوہ ای او بی آئی،ریاض اصغر چودھری ولد فیض محمد چوہدری اور بلال ریاض چوہدری ولد ریاض اصغر اور ایم/ایس کمنس سیلز اینڈ سروس پرائیویٹ لمیٹڈ کے دیگر ڈائریکٹرز شامل ہیں۔کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمہ الزام نمبر 41/2021 زیر دفعہ 406/420/109 تعزیرات پاکستان اور انسداد رشوت ستانی ایکٹ 1947 کی دفعہ 5 (2) کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔

Related Posts