مولانا فضل الرحمان سے بغاوت، پارٹی سے برطرفی کے بعد خاندان نے بھی حافظ حسین کو ٹھکرادیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ : جے یوآئی سے نکالنے کے بعد اپنے خاندان کاحافظ حسین احمد کو قبول کرنے سے انکار ، سگے بھانجےسابق صوبائی وزیر حافظ خلیل احمد سارنگزئی ودیگر رہنماؤں نے امیر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ چلنے کا اعلان کردیا۔

جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے رکن صوبائی عاملہ سابق صوبائی وزیر حافظ خلیل احمد سارنگزئی ،مولانا حافظ عبد الرشید ،مولانا مفتی عبد الشکور ،مولانا علاؤالدین سارنگزئی ،شبیر احمد جمیل احمد ودیگرنے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے ذریعے جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی امیر قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پورے خاندان جوبلوچستان کے طول وعرض میں پھیلا ہوا ہے اس کا متفقہ اور ٹھوس پیغام ہے کہ جس طرح ہمارے والد بزرگوار سابق صوبائی امیر ومرکزی نائب امیر مولانا عبد الواحد رحمتہ اللہ علیہ اور نانا جان مولانا عرض محمد رحمتہ اللہ علیہ نے اس جماعت کے ساتھ مرتے دم تک ساتھ دیا ۔

عین اسی طرح ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم تن من دھن کی بازی لگاکر اس جماعت کی حفاظت کرکے مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمود رحمتہ اللہ علیہ مولانا عبد الواحد رحمتہ اللہ علیہ مولانا عرض محمد رحمتہ اللہ علیہ کی روح کو تسکین پہنچا ئیں گے جس طرح ہمارے والد بزرگوار نے مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمود رحمتہ اللہ علیہ کاساتھ دے کر پورے بلوچستان میں جماعت کو منظم کیا ۔

اسی طرح ہم قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مرتے دم تک ساتھ دے کر جمعیت کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو ناکام بنائیں گے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کا جماعتی کارکنوں خصوصاً ہمارے خاندان پر بڑے احسانات ہیں ۔

اسی جماعت نے ہمیں ایم این اے ، سینیٹر ،ایم پی اے، عزت،شہرت، اور بہت سے جماعتی مناصب سے نوازا اور یہ سب کچھ جمعیت اور قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان ہی کی مرہون منت ہے اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری آنے والی نسلیں اس جماعت کے احسانات کے مقروض ہیں۔

مزید پڑھیں:مولانا شیرانی کس کا کھیل کھیل رہے تھے ؟

اس حوالے سے یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ جامعہ مطلع العلوم جماعت کا مرکز تھا مرکز ہے اور مرکز رہے گا اور ہمیں جمعیت علماء اسلام کے ساتھ وابستگی پر فخر رہے گاہم تمام افراد اپنی جماعت سےاعتماد پربھرپور طریقے سے یقین رکھتے ہیں اور ہمیشہ اپنی جماعت کے ہم قدم رہیں گے کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اسی میں بلوچستان اور پورے پاکستان کی بقاء ہے۔

Related Posts