کراچی :ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمد نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمیں ایک آزاد ملک ،شناخت اور ایک پہچان دی ہے۔
اگر آپ اپنے خطے کے چاروں اطراف شمال،جنوب،مشرق اور مغرب جس طرف بھی دیکھیں گے توآپ کو پاکستان سے خوبصور ت اور پرسکون جگہ کہیں نہیں ملے گی جہاں نہ صرف مسلمان بلکہ تمام اقلیتوں اور مذاہب کے لوگ مذہبی آزادی کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔
تنقید کرنا بہت آسان ہوتاہے لیکن کام کرنامشکل ہوتاہے۔ یہ ملک بہت حسین ہے اور یہ ملک حاصل کرنے اور تحفہ ملنے پر ہم سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کے شکرگزار ہیں اور بعد میں قائد اعظم محمد علی جناح اورتحریک پاکستان میں شامل دیگر لوگوں کے بیحد مشکور ہیں۔
انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جتنی اہم آپ کی عمر کا یہ حصہ ہے شاید ہی کوئی اور ہو،کیونکہ اس عمر میں آپ جس راہ پر چلیں گے وہ آپ کے مستقبل کا تعین کرے گا اور اس راستے پر چلتے ہوئے آپ کی جو غیر نصابی سرگرمیاں ہیں ان کا ایک بہت بڑ ا اور کلیدی کردار ہوتاہے انسان کی شخصیت کو بنانے میں اور کسی بھی طرف لے جانے میں جو بچے نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے ہیں اور اس کے لئے محنت کرتے ہیں اس سے شخصیت میں نکھارآتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان رینجرز سندھ کے زیر اہتمام ’’شکریہ جناح ‘‘کی مناسبت سے ایچ ای جے ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ ’’تقریری مقابلے‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مقابلے میں شہر کے مختلف کالجز اور اسکولز کے بچوں نے حصہ لیا اور مقابلہ جیتنے والے طلبہ میں انعامات جس میں لیپ ٹاپ،طلائی تمغہ ،ٹیبلٹ اور موبائل فونز تقسیم کئے گئے۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل عمر احمد نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی چھوٹی چھوٹی سرگرمیاں جس میں تقریری مقابلے بھی شامل ہیں سے سننے والے بہت سے پیغامات لے جاتے ہیں بلکہ جو بچہ یہ پیغام دے رہاہوتاہے اس کے ذہن اور اس کے دل پر اتنے گہرے نقش چھوڑ جاتا ہے کیونکہ وہ تقریر اس نے یاد کی ہوتی ہے اور عملی زندگی میں بھی اس کو یاد آتاہے کہ اس نے تقریر میں ایسا کہا تھا اس پر عمل کیوں نہیں کررہا۔
میجرجنرل عمر احمد نے مزید کہا کہ نائن الیون کے بعد دنیا بھر میں صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی تھی اور مسلم ممالک دنیا سے الگ ہوکر رہ گئے تھے ،اس حادثے کے سب سے زیادہ اثرات مسلم ممالک بالخصوص پاکستان اور قریبی خطے میں موجود دیگر مسلم ممالک پر زیادہ واضح طور پر دیکھے گئے مگر خوش قسمتی سے پاکستانی عوام اور فوج نے مل کر اس اثر کو زائل کیا اور پاکستان کا مثبت اور بہتر چہرہ دنیا بھر کے سامنے پیش کیا۔
فوج عوام کی حمایت کے بغیر مشکلات اور چیلنجز سے نبردآزما نہیں ہوسکتی ،پاکستانی عوام اور فوج ایک ہیں ۔عوام اور فوج ملک کے دشمنوں کا یکجااور متحد ہوکر مقابلہ کررہے ہیں۔ہم کسی بھی صورت معاشرے میں تشدد کو قبول نہیں کریں گے ،ایساکچھ نہیں ہونے دیں گے جس سے ہماری زندگیاں متاثر ہوں۔
آج بدقسمتی سے وہ دن ہے جس دن پشاور میں دہشت گردوں نے اسکول کے معصوم بچوں،اساتذہ اور عملے پر بزدلانہ حملہ کرکے شہید کیا تھا ،اگر چہ یہ حادثہ آج سے پانچ سال قبل ہوا تھا لیکن اس کا دردآج بھی پاکستانی عوام اپنے دلوں میں محسوس کررہی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے فلسفے اتحاد ،تنظیم اور یقین محکم پر عمل پیراہوکر ہی ہم ایک عظیم فلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی ایکسٹینشن سے متعلق جلد فیصلہ ہوجائے گا، شیخ رشید کا دعویٰ